پی ٹی آئی احتجاج؛ ارکان اسمبلی کی اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری پر تحقیقات شروع

صالح مغل  پير 14 اکتوبر 2024
(فوٹو؛ فائل)

(فوٹو؛ فائل)

 راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں ارکان اسمبلی کی اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاریوں پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

ستمبر میں پی ٹی آئی کی جانب سے راولپنڈی احتجاج کے دوران ارکان اسمبلی کو اسپیکر صوبائی اسمبلی کی منظوری کے بغیر گرفتار کرنے پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے متعلقہ حکام سے ذمے داران کا تعین کرکے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی پی 19 سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی پنجاب تنویر اسلم کو 28/29 ستمبر کے احتجاج کے دوران انسداد دہشت گردی کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے 2 مقدمات میں گرفتار کیاگیا۔

سی پی او راولپنڈی نے ڈویژنل ایس پیز ایس پی راول اور ایس پی پوٹھوہار کو مراسلہ ارسال کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت اور اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کے حوالے واضح احکامات و ضوابط ہیں کہ کسی بھی رکن کی گرفتاری یا نظر بندی کے لیے اسپیکر اسمبلی کی منظوری ضروری ہے۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ 15 جولائی کو بھی آپ کو مراسلے کے ذریعے آئی جی پنجاب کی جانب سے ہدایات کی گئی تھیں کہ پاکستان کے کسی بھی رکن قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی کی گرفتاری یا نظر بندی سے قبل اسپیکر اسمبلی سے منظوری لینی ہے، لیکن 28/29 ستمبر2024 کو درج ہونے والے مقدمات میں آپ کے ڈویژن کے تفتیشی افسران نے ایسا نہ کیا، لہٰذا اب اس ضمن میں ذمے داران کا تعین کرکے مفصل رپورٹ ارسال کریں۔ عدم تعمیل کی صورت میں بھی ذمے داران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے دفعہ 144 کے تحت عائد پابندی کے باوجود راولپنڈی میں 28/29 ستمبر کو مقامی قائدین کی قیادت میں احتجاج کیا، اس دوران مقامی پولیس نے ایکشن لیا اور کچھ مظاہرین کو گرفتار کیا ۔ تھانہ سٹی اور تھانہ وارث خان میں انسداد دہشتگری ایکٹ کی دفعات سمیت دفعہ 144 کی خلاف ورزی و 109 وغیرہ کے تحت مقدمات درج کیے گیے ۔

مقدمات کے اندراج کے بعد گرفتار مظاہرین سے تفتیش شروع کی گئی تو انکشاف ہوا کہ حلقہ پی پی 19 راولپنڈی سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی پنجاب تنویر اسلم بھی ان مقدمات میں گرفتارہیں۔ آئی جی پنجاب کو ارسال رپورٹ میں سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کی جانب سے سفارش کی گی ہے کہ ممبر صوبائی اسمبلی کی مذکورہ 2 کیسز میں گرفتاری سے متعلق محکمہ داخلہ پنجاب کے ذریعے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو آگاہ کردیا جائے۔

28/29 ستمبر اور اس کے بعد 4/5 اکتوبر کے احتجاج کے بعد بھی راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں مختلف مقدمات درج کیے گیے ہیں، جن میں سے چند میں بانی پی ٹی آئی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کی مقامی قیادت، موجودہ و سابق ارکان اسمبلی بھی نامزد ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔