کراچی؛ ریڈزون میں احتجاجی مظاہرے اور ہنگامہ آرائی کے مقدمات درج

 کراچی: ریڈ زون میں قوم پرست اورمذہبی جماعت کے احتجاجی مظاہرے میں ہنگامہ آرائی کے 2 مقدمات آرٹلری تھانے میں درج کر لیے گئے۔

مقدمات دفعہ 144 کی خلاف ورزی، ہنگامہ آرائی، مقابلے، فائرنگ کرکے زخمی کرنے، قتل، کارسرکار میں مداخلت، املاک کو نقصان پہنچانے، اغوا اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیے گئے۔ مقدمات میں قوم پرست جماعت کے 12 افراد اورمذہبی جماعت کی صوبائی قیادت کے علاوہ 55 کارکنان و عہدیداران کو نامزد کیا گیا ہے۔

پہلا مقدمہ الزام نمبر 24/179 ریڈ زون میں عائد دفعہ144 کی خلاف ورزی کا دفعہ 188 اور 145 کے تحت ایس ایچ او آرٹلری میدان انسپکٹر زاہد حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں قوم پرست جماعت کے 12 افراد کو نامزد کیا گیا۔ مقدمے میں نامزد ملزمان میں پنھل ساریو، سیف سمیجو، حمزہ علی چانڈیو، ناصر منصور، بخشل تھلو، علی مستیم، محمد پریل، غلام صغیر، علی پل، احمد شہزاد، ادریس اور بلاول شامل ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی؛ دفعہ 144 کے باوجود مذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کی ریلی، 1جاں بحق، متعدد گرفتار

دوسرا مقدمہ الزام نمبر 24/180 بجرم دفعہ188،147،148،149،353،324،337 ایچ ٹو،337 اے ون، 302،435،427،395،365،511109،114 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ کے تحت ایس ایچ اوآرٹلری میدان انسپکٹر زاہد حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں مذہبی جماعت کی صوبائی قیادت محمدقاسم فخری ، عارف سلطان پوری اور سلطان مدنی کے علاوہ 55 کارکنان و عہدیدران کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شاہراہ فیصل میٹروپول کے قریب 500 سے 600 افراد پر مشتمل مذہی جماعت کے کارکنان ریلی کی شکل میں پیدل اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے اور نعرے بازی کررہے تھے۔

مظاہرین کواسپیکر پراعلان کرکے دفعہ 144 کے نفاذاور ریلی نکالنے پر پابندی کا بتایا گیا۔ اسی دوران ریلی میں موجود شرپسند عناصر مشتعل ہوگئے اورکارسرکار میں مداخلت کرتے ہوئے پتھراؤ اور مارپیٹ شروع کردی۔ اس موقع پر موجود افسران نے مظاہرین کو منع کیا مگروہ باز نہ آئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں دونوں مظاہرے سیاسی تنظیموں کی ایما پر کیے گیے، صوبائی وزیر داخلہ

اسی دوران ریلی میں موجود مسلح شر پسند عناصر نے ہوائی فائرنگ شروع کردی اور کچھ نے جان سے مارنے کے لیے پولیس اور رینجرز پر فائرنگ کی۔ پولیس کے افسران و ملازمان سے ہاتھا پائی و اغوا کرنے کی کوشش کی۔ اسی دوران گذری تھانے کی پولیس موبائل کو آگ لگادی گئی اورسول لائن تھانے کی موبائل کو توڑ پھوڑ کرکے نقصان پہنچایا گیا۔

ریلی میں موجود شرپسند عناصر کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا جب کہ مارپیٹ سے 2 پولیس اہلکار فیض محمد اورفرازشاہ زخمی ہوئے۔ مشتعل عناصر نے گذری پولیس کے اہلکاروں سے2اینٹی رائٹ کٹ بیگ،گیس گن چھین لی اور پولیس موبائل کو آگ لگادی، جس کے نتیجے میں موبائل میں موجود ایس ایم جی، نائن ایم ایم پسٹل اور واکی ٹاکی سیٹ بھی جل گیا۔

شرپسندوں کی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے عوام کے جان ومال کی حفاظت کوملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ملزمان کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی، جس کے کافی دیر کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔ فائرنگ سے زخمی کو جناح اسپتال منتقل کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ مردہ حالت میں پہنچا ہے۔مقتول کی شناخت 55 سالہ محمد ماجد عزیز ولدعبدالعزیز کے نام سے ہوئی، جسے ناک اورسر پرآرپارگولی لگی۔