پنجاب میں 10 ہزارٹیوب ویلوں کوبائیوگیس پرمنتقل کیاجائیگا
صوبے میں 8 لاکھ ٹیوب ویل ڈیزل پرہیں، بائیو گیس ٹیوب ویل لگانے پر3 لاکھ لاگت آتی ہے
KARACHI:
پنجاب میں8 لاکھ 25ہزار ٹیوب ویل ڈیزل سے چلتے ہیں جن میں سے 10 ہزار ٹیوب ویلوں کومرحلہ واربائیوگیس پرمنتقل کیاجائیگا۔
3 لاکھ روپے کی لاگت سے بائیوگیس سے ٹیوب ویل چلانے کاپلانٹ لگایاجاسکتاہے جس میں ڈیزل اوربائیو گیس کادہرا نظام کام کرتاہے۔ان خیالات کا اظہار ایل ایس ایف کے مکالمہ برائے ترقی میںبیٹا (BETA)پاکستان کے ایم پی حبیب الرحمٰن اور جی ایم میاںصابرنے دیہی علاقوں کیلیے بائیوگیس کے بطورمتبادل توانائی مسائل وامکانات کے عنوان پربریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
حبیب الرحمٰن کا کہناتھاکہ ڈبلیو ڈبلیوایف نے ایک ہی اسٹینڈرڈسائزکے ڈیزائن مختلف علاقوں اور ضروریات والی کمیونٹی میںتقسیم کیے جس کی وجہ سے بائیو گیس کی مطلوبہ کارکردگی سامنے نہیں آسکی۔
جانوروں کی تعداد اور متعلقہ گھرانے کی ضروریات کے مطابق بائیوگیس پلانٹ کاسائز،ڈیزائن اوراسے تنصیب کیاجاتا ہے۔
ایک بائیوگیس پلانٹ پرکم وبیش85 ہزارروپے سے لیکر ایک لاکھ روپے تک لاگت آتی ہے جو کہ 18 سے 24 مہینے میں وصول ہوجاتی ہے۔35کیوبک میٹر کے بائیوگیس پلانٹ سے روزانہ 4سو کلو گرام نامیاتی کھادمیسرآتی ہے جوکہ 10 سے 12 ایکڑ رقبے کوزرخیزبناسکتاہے۔5 جانوروں کامالک خاندان اپنی گھریلوضروریات کیلیے 8 کیوبک میٹرکابائیو گیس پلانٹ کامیابی سے چلاسکتا ہے۔
پنجاب میں8 لاکھ 25ہزار ٹیوب ویل ڈیزل سے چلتے ہیں جن میں سے 10 ہزار ٹیوب ویلوں کومرحلہ واربائیوگیس پرمنتقل کیاجائیگا۔
3 لاکھ روپے کی لاگت سے بائیوگیس سے ٹیوب ویل چلانے کاپلانٹ لگایاجاسکتاہے جس میں ڈیزل اوربائیو گیس کادہرا نظام کام کرتاہے۔ان خیالات کا اظہار ایل ایس ایف کے مکالمہ برائے ترقی میںبیٹا (BETA)پاکستان کے ایم پی حبیب الرحمٰن اور جی ایم میاںصابرنے دیہی علاقوں کیلیے بائیوگیس کے بطورمتبادل توانائی مسائل وامکانات کے عنوان پربریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
حبیب الرحمٰن کا کہناتھاکہ ڈبلیو ڈبلیوایف نے ایک ہی اسٹینڈرڈسائزکے ڈیزائن مختلف علاقوں اور ضروریات والی کمیونٹی میںتقسیم کیے جس کی وجہ سے بائیو گیس کی مطلوبہ کارکردگی سامنے نہیں آسکی۔
جانوروں کی تعداد اور متعلقہ گھرانے کی ضروریات کے مطابق بائیوگیس پلانٹ کاسائز،ڈیزائن اوراسے تنصیب کیاجاتا ہے۔
ایک بائیوگیس پلانٹ پرکم وبیش85 ہزارروپے سے لیکر ایک لاکھ روپے تک لاگت آتی ہے جو کہ 18 سے 24 مہینے میں وصول ہوجاتی ہے۔35کیوبک میٹر کے بائیوگیس پلانٹ سے روزانہ 4سو کلو گرام نامیاتی کھادمیسرآتی ہے جوکہ 10 سے 12 ایکڑ رقبے کوزرخیزبناسکتاہے۔5 جانوروں کامالک خاندان اپنی گھریلوضروریات کیلیے 8 کیوبک میٹرکابائیو گیس پلانٹ کامیابی سے چلاسکتا ہے۔