- امریکا سے 29 کچھوؤں کو کینیڈا اسمگل کرنے پر خاتون کو 10 سال قید
- بیلجیئم؛ بلدیاتی الیکشن میں پاکستانی نژاد امیدواروں نے بھی میدان مارلیا
- کراچی؛ ٹریفک حادثات میں4 افراد جاں بحق، ایک نوجوان شدید زخمی
- طبی لحاظ سے اہم پہلی پاکستانی پھل مکھی کا مکمل جینوم ڈرافٹ تیار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں نیوزی لینڈ اور پاکستان مدمقابل
- سول اسپتال کراچی میں کلر کوڈنگ سائن ایج سسٹم متعارف کروایا گیا
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی واقعہ، عبدالحکیم بلوچ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
- اسرائیلی ہٹ دھرمی برقرار؛ لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے مرکز پر حملہ
- بابر اعظم کی حمایت میں ٹوئٹ، پی سی بی کا فخر زمان کو شوکاز نوٹس
- آئینی ترامیم پر پی ٹی آئی نے ڈرافٹ تو درکنار تجاویز تک نہیں دیں، سینیٹرعرفان صدیقی
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- شہریوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کیخلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا حکام سے جواب طلب
- ترکیہ میں نبوت کا دعویٰ کرنے والا ملعون گرفتار؛ عرب میڈیا
- آئی سی سی نے ستمبر کیلئے پلیئر آف دی منتھ ایوارڈ کا اعلان کردیا
- پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی نئی کنٹری ڈائریکٹر نے چارج سنبھال لیا
- اسٹاک ایکسچینج میں اتارچڑھاؤ کے بعد مندی غالب
- وزیراعلیٰ کے پی کا بنوں پولیس لائنز حملے میں شہید اہلکاروں کے ورثا کیلیے مالی امداد کا اعلان
- عمران خان سے ملاقات کی اجازت پر ہی احتجاج مؤخر کیا جائے گا، پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا فیصلہ
- کراچی؛ خودکش حملے میں زخمی شخص دوران علاج دم توڑ گیا
- اکنامکس کا نوبل انعام؛ دولت کی عدم مساوات پر کام کرنے والے 3 ماہرین کے نام
عدالتی اصلاحات ہر صورت لائیں گے اس معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدلیہ میں ہر صورت اصلاحات لائیں گے ہم میثاق جمہوریت کے وعدوں پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔
یہ بات انہوں نے کراچی میں ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس)، مزدور کارڈ کے بعد آج ہم ہاری کارڈ کا افتتاح کررہے ہیں، پیپلز پارٹی چھوٹے کسانوں اور ہاری کے لیے کام کررہی ہے، پی پی پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے جب پہلی بار صدر کی ذمہ دار سنبھالی تو ملک کو بڑی سطح پر زرعی نقصان پہنچایا جاچکا تھا، باہر سے غذائی اشیا منگائی جارہی تھیں اور یہاں کے کسان تباہ ہوچکے تھے، آصف زرداری نے فیصلہ کیا کہ کسانوں سے فصلیں خریدی جائیں گی تاکہ کسانوں کا فائدہ ہو یہی فیصلہ ازیں بے نظیر شہید نے بھی کیا تھا۔
ہم پر دباؤ ہے کہ ہم زرعی شعبے کو ڈی ریگولیٹ کریں، زرعی شعبے کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے یہ واحد راستہ ہے ملکی ترقی کا، ضروری ہے کہ ڈی ریگولیٹ کے بجائے ریگولیٹ کریں، وقت کی ضرورت ہے کہ کسان کا ٹیوب ویل ڈیزل یا پیٹرول کے بجائے سولر پینل پر چلے، انہیں بیج اچھا ملے، ایک طرف ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہے دوسری طرف کسان کی مدد کرنی ہے۔
سیاسی گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ بلاول کا کہنا تھا کہ شہید بے نظیر بھٹو کا وعدہ تھا کہ چارٹر آف ڈیمو کریسی پر عمل کیا جائے، ہم نے شہید بی بی کے کئی وعدے پورے کیے تاہم جو وعدے ادھورے رہ گئے کیا ہم انہیں بھول جائیں؟ کیا ہم مخالفین کی یہ بات مان لیں کہ ایک شخص جیل میں بیٹھا نہیں کررہا ہے تو نہیں اس کا دل نہیں کررہا اس کا موڈ نہیں تو اس بات پر ہم اپنی قائد کا وعدہ بھول جائیں، ہمیں بی بی کا وعدہ نبھانا ہے پاکستان بچانا ہے عدلیہ میں اصلاحات لائیں گے ہم میثاق جمہوریت کے وعدوں پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے پوچھتا ہوں کہ وہ ملک کی عدلیہ کے نظام سے مطئمن ہیں یا نہیں؟ مطمئن ہیں تو کوئی بات نہیں اگر مطمئن نہیں تو بی بی نے ان مسائل کا حل بتایا ہے، اگر انصاف چاہیے تو بے نظیر شہید بتاچکی کہ تمام صوبوں کو عدلیہ میں برابر نمائندگی دی جائے اور ایک مخصوص عدالت قائم کی جائے جس کا کام صرف آئینی معاملات اور جمہوریت کو تحفظ دینا ہو۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر نے اسی منشور پر عمل درآمد میں جان دی تو جو لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں پیچھے ہٹوں تو میں انہیں کہتا ہوں کہ تم پیچھے ہٹ جاؤ، عدلیہ نے 90 کی دہائی میں بے نظیر کے ساتھ کیا کیا نہیں کیا، میں عدلیہ کو بہت اچھی طریقے سے جانتا ہوں، عدلی نے کیا کیا؟ مشرف کو تحفظ دیا، جو عدالت آئین کی محافظ ہے وہی عدالت ایک جنرل کو اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنی مرضی کا آئین بنائے اور ہم کہیں مائی لارڈ؟
چیئرمین پی پی نے کہا کہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ نے ہر ہتھکنڈہ استعمال کیا کہ ہم برابری نہ لے سکیں، چوہدری افتخار نے ایسا نظام وضع کیا کہ کسی کو انصاف نہیں ملا ہاں جج کو مل جاتا ہے، سکھر جیل میں ہماری عورتیں بند کی گئیںِ، ہمارے والدین کو جیل میں رکھا گیا، ہمارے مقدمات سکھر سے اسلام آباد منتقل کردیے گئے اور آپ کہتے ہیں ہم کہیں مائی لارڈ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا طریقہ مفاہمت کی سیاست کا ہے تو یہ سمجھتے ہیں ہم ہر ظلم بھول گئے؟ ہم حساب لیتے ہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے وہ وقت آئے گا جب ہر ظلم کا جواب دینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 18 اکتوبر کو حیدرآباد میں جلسہ کریں گے عوام کو دعوت ہے کہ ہمیں شرکت کریں وہاں ہم سب مل کر عدالتی اصلاحات کا مطالبہ کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔