- بیٹی کو شادی کے موقع پر سونے کا باتھ روم بطور تحفہ دینے والا باپ
- فیصل آباد؛ گھر سے کھیلنے کے لیے نکلا 7 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل
- حکومتی مسودے پر آئینی ترمیم تباہی کا باعث بنتی، فضل الرحمان
- ہاکی فیڈریشن میں جنریٹر سے عارضی بجلی بحال
- ایس سی او سمٹ؛ اسلام آباد میں سیکیورٹی سخت، ریڈ زون سیل
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 2 وکٹیں جلد گنوادی
- بلوچستان میں کانگو وائرس کا شکار ایک اور مریض اسپتال داخل
- بابراعظم کو سالگرہ کی مبارکباد؛ شاہین کا جھگڑے کے بیچ پیغام وائرل
- پختونخوا؛ سونا نکالنے والی غیر قانونی کمپنیوں کیخلاف آپریشن، مقدمات درج
- قلات؛ نامعلوم مسلح افراد کے کرش پلانٹس کیمپ پر حملے، بھاری مشینری نذر آتش
- وفاق اور پنجاب کے جعلی حکمران علی گنڈاپور سے عوامی مسائل حل کرنا سیکھیں، بیرسٹر سیف
- سیکڑوں سابق افغان فوجیوں کی برطانیہ منتقلی کی درخواستیں منظور
- مریم نواز نے طالبہ سے زیادتی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی
- کراچی؛ حوالہ ہنڈی میں ملوث 5 ملزمان گرفتار، بھاری مالیت کی ملکی و غیرملکی کرنسی برآمد
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ فاطمہ ثنا کے قومی ترانے کے وقت رونے کی ویڈیو و ائرل
- انسانی اسمگلنگ جیسے منظم جرائم سے نمٹنے کیلیے پُرعزم ہیں، ڈی جی ایف آئی اے
- مودی کے بھارت میں مسلمانوں کا معاشی استحصال: خوف اور نفرت کا نیا دور
- بابراعظم کو ڈراپ کیوں کیا؟ سابق انگلش کپتان بھی پی سی بی پر برہم
- خشک میوہ جات کی ویلیو ایڈیشن، برآمدات کیلیے چین کیساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط
- اسلامی بینکاری، مفروضے اور غلط فہمیاں
ناسا کا کروڑوں میل دور سگنل بھیجنے کا کامیاب تجربہ
واشنگٹن ڈی سی: امریکی خلائی ادارے نے کامیابی کے ساتھ 29 کروڑ میل (46 کروڑ کلومیٹر) دور لیزر سگنل بھیج کر نیا ریکارڈ بنا لیا۔ ادارے کی جانب سے کی جانے والی یہ کوشش نظام شمسی کے جاننے کے عمل کو بدل کر رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ سنگِ میل ناسا کی ڈیپ اسپیس آپٹیکل کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی ڈیمانسٹریشن نے عبور کیا۔ اس پروگرام کا مقصد خلاء کی گہریائیوں میں لیزر کے استعمال کے امکانات کو جانچنا ہے۔
لیزر آج کے وقت میں استعمال ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی کے مقابلے میں 100 گُنا زیادہ ڈیٹا منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جس کے سبب زیادہ پیچیدہ اور ہائی ڈیفینیشن ڈیٹا بھیجا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے لیزر کو انتہائی درستی درکار ہوتی ہے۔
اس تجربے میں ناسا کی جانب سے یہ سگنل سائیکی اسپیس کرافٹ کو بھیجا گیا۔ یہ اسپیس کرافٹ گزشتہ برس اکتوبر میں لانچ کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد سائیکی نام کے سیارچے کا مشاہدہ کرنا ہے۔ لیکن اس کے علاوہ یہ خلاء میں ناسا کی لیزر مواصلات کے تجربے کے لیے بھی استعمال کیا جانا تھا۔
29 کروڑ میل کا یہ فاصلہ زمین اور مریخ کے ایک دوسرے سے سب سے دور مقام پر ہونے کے فاصلے کے برابر ہے۔
ناسا پُر امید ہے کہ یہ لیزر ٹیکنالوجی مستقبل میں مریخ پر بھیجے جانے والے انسانی مشنز اور نظامِ شمسی کی تحقیق کے لیے بھیجے جانے والے مشنز کو مزید طاقتور بنا سکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔