- پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان ٹورنٹو میں مبینہ طور پر لاپتہ
- کراچی بندرگاہ پر جدید آلات والا اطالوی ایئرکرافٹ لنگر انداز
- ایف بی آر کا سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث منظم مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
- سندھ میں ایم ڈی کیٹ 2024 کے امتحان میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلیے کمیٹی بنادی
- این اے 231 میں دوبارہ گنتی پر ہنگامہ، پی پی امیدوار کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا، ایف پی سی سی آئی
- دادو؛ زمین کے تنازع پر چچا نے فائرنگ کرکے دو بھتیجوں کو قتل کرڈالا
- وزیراعظم لی چیانگ کا دورۂ پاکستان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا؛ چین
- آئین میں رہتے ہوئے جرگے کے مطالبات پر 100 فیصد عمل کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
- پاکستانی عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے بہت قریب ہے، چینی وزیراعظم
- چکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ، یومیہ 500 سے 750مریض رپورٹ ہونے لگے
- بابر، نسیم اور شاہین کو ڈراپ کرنے پر شاہد آفریدی نے خاموشی توڑ دی
- نواز شریف کی ذاکر نائیک سے ملاقات، دینی خدمات کو سراہا
- امریکا سے 29 کچھوؤں کو کینیڈا اسمگل کرنے پر خاتون کو 10 سال قید
- بیلجیئم؛ بلدیاتی الیکشن میں پاکستانی نژاد امیدواروں نے بھی میدان مارلیا
- کراچی؛ ٹریفک حادثات میں4 افراد جاں بحق، ایک نوجوان شدید زخمی
- طبی لحاظ سے اہم پہلی پاکستانی پھل مکھی کا مکمل جینوم ڈرافٹ تیار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ مدمقابل
- سول اسپتال کراچی میں کلر کوڈنگ سائن ایج سسٹم متعارف کروایا گیا
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی واقعہ، عبدالحکیم بلوچ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
شہریوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کیخلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا حکام سے جواب طلب
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کیخلاف درخواست پر متعلقہ حکام سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے سے متعلق طارق منصور ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سے جواب طلبی ضروری ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے قانون سازی میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے ابھی تک کوئی نیشنل سائبر پالیسی نہیں ہے۔
سائبر سے متعلق پاکستان میں چار بڑے واقعات ہو چکے ہیں، پرنسپل ڈیٹا پروٹیکشن بل 2023 میں اسمبلی میں لایا گیا تھا عدالت نے ریمارکس دیے کہ بل منظور ہوا یا نہیں اس کی بھی تفصیلات پیش کی جائیں۔
طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ پاکستانیوں کا ڈیٹا 2.1 بلین ڈالر میں ڈراک ویب پر فروخت کیا گیا، وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے جواب جمع نہیں کرایا گیا۔
سرکاری وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی، عدالت نے 15 روز میں متعلقہ حکام سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔