- کینیڈا نے مجرمانہ سرگرمیوں پر بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتی اہلکاروں کو ڈی پورٹ کردیا
- پی ٹی آئی ڈی چوک مظاہرے پر اختلافات کا شکار، کئی رہنماؤں کی کھل کر مخالفت
- چینی وزیراعظم کی عسکری قیادت سے اہم ملاقات، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں مکمل حمایت کی یقین دہانی
- راولپنڈی میں دوست کے گھر آکر لڑکے نے لڑکی کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- کراچی؛ کار لفٹنگ گینگ نے شہریوں کو لاکھوں روپے مالیت کی گاڑیوں سے محروم کر دیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان کو شکست دیکر نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- سندھ ہائی کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست مسترد کر دی، بلاول کا ٹویٹ
- حکومت پنجاب کی درخواست پر راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز تعینات
- پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان ٹورنٹو میں مبینہ طور پر لاپتہ
- کراچی بندرگاہ پر جدید آلات والا اطالوی ایئرکرافٹ لنگر انداز
- ایف بی آر کا سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث منظم مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
- سندھ میں ایم ڈی کیٹ 2024 کے امتحان میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلیے کمیٹی بنادی
- این اے 231 میں دوبارہ گنتی پر ہنگامہ، پی پی امیدوار کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا، ایف پی سی سی آئی
- دادو؛ زمین کے تنازع پر چچا نے فائرنگ کرکے دو بھتیجوں کو قتل کرڈالا
- وزیراعظم لی چیانگ کا دورۂ پاکستان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا؛ چین
- آئین میں رہتے ہوئے جرگے کے مطالبات پر 100 فیصد عمل کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
- پاکستانی عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے بہت قریب ہے، چینی وزیراعظم
- چکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ، یومیہ 500 سے 750مریض رپورٹ ہونے لگے
- بابر، نسیم اور شاہین کو ڈراپ کرنے پر شاہد آفریدی نے خاموشی توڑ دی
آئین میں رہتے ہوئے جرگے کے مطالبات پر 100 فیصد عمل کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اعلان کیا ہے کہ حال ہی میں پختون قبائل کے ہونے والے قومی جرگے میں جو مطالبات پیش کیے گئے ہیں اُن پر آئین میں رہتے ہوئے 100 فیصد عمل کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاق نے جرگے کے حوالے سے جو اختیارات استعمال کیے وہ غیر ضروری تھے جس کی وجہ سے حالات خراب اور لوگ زخمی ہوئے، مجھے خوشی ہے کہ ایوان میں جرگہ بنایا جس نے خوش اسلوبی سے معاملے کو حل کیا اور وفاقی حکومت سے بات کی اور مکمل ذمہ داری لی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ شکر ہے کہ جرگہ تین روز ختم ہوگیا، خیبرپختونخوا میں یہ حالات آج سے 45 سال پہلے شروع ہوئے، دو سپر پاورز ہمارے بارڈر پر آئے تو یہ صورتحال ہوئی، ہم نے اسوقت مجاہدین کو اعزاز دیا، بدقسمتی سے پھر امریکا آیا تویہی مجاہدین تبدیل ہوکر دہشت گرد کہلائے گئے، یہ شفٹ مجاہدین سے دہشت گرد تک میں بہت سی تبدیلیاں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ جو اچھائیاں ہوتی ہیں انکو یاد رکھنا چاہیے، عمران خان نے فلور پر کہا تھا ہمیں پرائی جنگ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے، ہر حکومت کی اپنی پالیسی ہوتی ہے، ان حالات میں جب آرمی آئی تو ایک پالیسی کے تحت آئی، چاہے کوئی آپریشن ہوں حکومت کی مرضی سے آرمی آئی، اس وقت آپریشن آرمی سےاس لئے کروائے گئے کہ امن ہو، لیکن یہ اس لئے کامیاب نہیں ہوسکے کہ وہاں کے لوگوں کی رائے کو اس میں شامل نہیں کیا گیا، ہمیں اب اپنی باتوں کو ان پر مسلط نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام نے اس پاکستان کےلئے بہت قربانیاں دی ہیں، بدقسمتی سے انکے ساتھ جو وعدے کئے گئے وہ پورے نہیں کئے گئے۔
وزیراعلی نے کہا کہ جرگے کے مطالبات کیلیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو وفاق اور صوبائی حکومت کی خرابی کا تعین کر کے تجاویز پیش کرے گی اور ہم ان کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہی ہوں اور ہمیشہ حاضر ہوں، ہمیں اپنے ذاتی ایجنڈے سے بالاتر ہوکر کام کرنا ہوگا، اس معاملے پر ہم نے سیاست نہیں کرنی اسکا حل ڈھونڈنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم ابھی حال بنارہے ہیں اور ہمیں مستقبل کو ساتھ لیکر جانا ہے، ہم نے فوکس کرنا ہے ہمارے نوجوانوں کا کوئی شکوہ ہے تو اسکو دور کریں اور یہی ہمارا کام ہے، اگر کسی کے لہجے میں کڑواہٹ ہے تو وہ غلط راستوں پر جارہا ہے ایسے شخص کو ہمیں ہی واپس لانا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ آج ہم جس مقام پر آگئے ہیں میری دعا ہے کہ ہم اپنی عوام کے سامنے سرخرو ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔