سندھ ہائی کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست مسترد کر دی بلاول کا ٹویٹ
آئین کے آرٹیکل 70 سے 77 تک کے مطابق قانون سازی کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی، بلاول
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ ان بے چارے درخواست گزاروں کے لیے ایک ایسا جھٹکا ہے جس کا شاید میں نے پہلے کبھی مشاہدہ نہیں کیا، سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ درخواست گزار جو خود کو وکیل ظاہر کر رہے تھے بری طرح ناکام ہوئے۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار یہ بیان کرنے میں ناکام رہے کہ کون سا آرٹیکل حکومت کو ان کا مطالبہ پورا کرنے کا پابند کرتا ہے جبکہ آئین کے آرٹیکل 70 سے 77 تک کے مطابق قانون سازی کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ ان نام نہاد وکلاء کے لیے شرم کی بات ہے جنہوں نے ایک ہی نوعیت کی درخواستیں مختلف عدالتوں میں دائر کی ہیں، یہ وکلاء اس قدر مقدس گائے کے نظریے کے عادی ہو چکے ہیں کہ وہ واقعی سمجھتے ہیں کہ ہمارا آئین اور قانون پارلیمنٹ کو قانون سازی سے پہلے روکنے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کسی کو بھی ان نام نہاد وکلاء کی عدالتی اصلاحات پر دی گئی رائے پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔