کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 43 پوائنٹس کا اضافہ انڈیکس کی نئی بلند ترین نفسیاتی حد قائم
کے ایس ای100 انڈیکس 30224.89 سطح پر آگیا، 327 کمپنیوں کا کاروبار، 143 کے بھاؤ میں اضافہ، 160 کے داموں میں کمی
MUMBAI:
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہنے سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس30224 کی نئی بلند ترین حد بھی رقم ہوگئی۔
تیزی کے سبب43.73 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید11 ارب44 کروڑ56 لاکھ50 ہزار432 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ جمعہ کو کاروباری دورانیہ کم ہونے کے باوجود مارکیٹ انڈیکس کی نئی بلندترین سطح مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی ہے حالانکہ ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 61 لاکھ 88 ہزار889 ڈالر مالیت کے سرمائے کا بھی انخلا کیا گیا لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے23 لاکھ71 ہزار528 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے46 لاکھ55 ہزار836 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے80 لاکھ20 ہزار574 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے11 لاکھ40 ہزار952 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن رہا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 47.78 پوائنٹس کے اضافے سے 30224.89 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 53.78 پوائنٹس کے اضافے سے 21024.04 اور کے ایم آئی30 انڈیکس250.38 پوائنٹس کے اضافے سے 49210.59 ہوگیا۔ کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 33.52فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ71 لاکھ8 ہزار780 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار327 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں143 کے بھاؤ میں اضافہ 160 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 193.49 روپے بڑھ کر4064 روپے اور مری بریوری کے بھاؤ 46.67 روپے بڑھ کر980.22 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاؤ 49.70 روپے کم ہوکر3287.30 روپے اور فضل ٹیکسٹائل کے بھاؤ 20 روپے کم ہوکر780 روپے ہوگئے۔
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہنے سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس30224 کی نئی بلند ترین حد بھی رقم ہوگئی۔
تیزی کے سبب43.73 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید11 ارب44 کروڑ56 لاکھ50 ہزار432 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ جمعہ کو کاروباری دورانیہ کم ہونے کے باوجود مارکیٹ انڈیکس کی نئی بلندترین سطح مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی ہے حالانکہ ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 61 لاکھ 88 ہزار889 ڈالر مالیت کے سرمائے کا بھی انخلا کیا گیا لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے23 لاکھ71 ہزار528 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے46 لاکھ55 ہزار836 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے80 لاکھ20 ہزار574 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے11 لاکھ40 ہزار952 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن رہا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 47.78 پوائنٹس کے اضافے سے 30224.89 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 53.78 پوائنٹس کے اضافے سے 21024.04 اور کے ایم آئی30 انڈیکس250.38 پوائنٹس کے اضافے سے 49210.59 ہوگیا۔ کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 33.52فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ71 لاکھ8 ہزار780 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار327 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں143 کے بھاؤ میں اضافہ 160 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 193.49 روپے بڑھ کر4064 روپے اور مری بریوری کے بھاؤ 46.67 روپے بڑھ کر980.22 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاؤ 49.70 روپے کم ہوکر3287.30 روپے اور فضل ٹیکسٹائل کے بھاؤ 20 روپے کم ہوکر780 روپے ہوگئے۔