فائز عیسیٰ دور سپریم کورٹ اختلافات افواہوں کی زد میں رہی

عدالت نے 13 جنوری کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

(فوٹو: فائل)

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کی مناسبت سے الوداعی فل کورٹ ریفرنس اورالوداعی عشایے کا شیڈول جاری ہوچکے ہیں۔

قاضی فائز عیسیٰ نے بطور چیف جسٹس 17 ستمبر عہدے کا حلف اٹھایا تھا،جنوری 2024ء سے چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو اس وقت سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا جب ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کے کیس پر سماعت کا آغاز کیا گیا، پھر پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی اپیل سپریم کورٹ آئی۔


عدالت نے 13 جنوری کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ، اعلیٰ عدلیہ میں اختلافات بارے افواہوں کو اُس وقت زیادہ تقویت ملنا شروع ہو گئی جب فل کور ٹ کے سامنے زیر سماعت مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں کچھ ججز نے عدالتی آبزرویشنز کے ذریعے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کمیشن کیس فیصلے پر تنقیدی ریمارکس دینا شروع کیے۔

یہ وہ وقت تھا جب پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن نظر ثانی زیر التوا تھی، مخصوص نشستوں کے مختصر فیصلے کے بعد جب ن لیگ نے نظر ثانی دائر کی تو ججز کمیٹی اجلاس میں پھر دو مختلف آرا سامنے آئیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں 11 سے ساڑھے 11 بجے تک چائے کے وقفے کے دوران ٹی روم میں ججز آپس میں مل بیٹھتے ہیں تو کافی خوشگوار ماحول رہتا ہے۔
Load Next Story