چھوٹے کاشتکاروں کی بہتری کیلیے کام کررہے ہیں مراد علی شاہ
حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کرے گی یعنی کسانوں کو صرف سرمائے کی رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت چھوٹے کاشت کاروں کو زرعی قرضوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے اور صوبائی حکومت ان قرضوں پر سود اداکرے گی جس سے چھوٹے کسانوں کو اپنی زرعی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلیے درکار مالی مدد تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد چھوٹے کاشت کاروں کی مدد اور انھیں بااختیار بنانا ہے جو بالآخر سندھ میں زرعی شعبے کی ترقی میں معاون ثابت ہو گا اور اس اسکیم کے تحت کاشتکار صرف اصل رقم کی ادائیگی کے ذمے دار ہوں گے۔
یہ بات انھوں نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہاری کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چھوٹے کاشتکاروں کو سندھ بینک کے ذریعے قرضے فراہم کرنے کیلیے فعال طور پر کام کر رہے ہیں انھیں مالی دباؤکا سامنا کیے بغیر فصلیں اگانے کی اجازت دی جائے گی اور مزید کہا کہ ان کی حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کرے گی یعنی کسانوں کو صرف سرمائے کی رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔
وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہو، وزیراعلیٰ نے بتایا کہ شہر میں سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے پولیس نے مداخلت کی، انھوں نے مزید کہاکہ حال ہی میں ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا اور اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ہو رہا ہے، ان واقعات کو دیکھتے ہوئے راوداری مارچ کے منتظمین سے کہا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ملتوی کر دیں کیونکہ دفعہ 144 عوامی اجتماعات کو روکنے کیلیے نافذ کی گئی تھی، فصل بیمہ کی یہ سہولت ہاری کارڈ ہولڈرز کے ساتھ بھی منسلک ہوگی، محکمہ زراعت نے 15ل اکھ کسانوں کو رجسٹر کیا ہے جنھیں کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ کارڈ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن اور شہید بینظیر بھٹو کے خواب کے مطابق چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کی مدد کیلیے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی دیرینہ کوششوں کا تسلسل ہے، انھوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کیلیے ملکر کام کریں جہاں کسانوں کی ترقی ہو اور ملک کی خوراک کی فراہمی محفوظ رہے، وزیر زراعت محمد بخش خان مہر اور سیکریٹری زراعت رفیق برڑو نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بے نظیر ہاری کارڈ پر تفصیلی بریفنگ پیش کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد چھوٹے کاشت کاروں کی مدد اور انھیں بااختیار بنانا ہے جو بالآخر سندھ میں زرعی شعبے کی ترقی میں معاون ثابت ہو گا اور اس اسکیم کے تحت کاشتکار صرف اصل رقم کی ادائیگی کے ذمے دار ہوں گے۔
یہ بات انھوں نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہاری کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چھوٹے کاشتکاروں کو سندھ بینک کے ذریعے قرضے فراہم کرنے کیلیے فعال طور پر کام کر رہے ہیں انھیں مالی دباؤکا سامنا کیے بغیر فصلیں اگانے کی اجازت دی جائے گی اور مزید کہا کہ ان کی حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کرے گی یعنی کسانوں کو صرف سرمائے کی رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔
وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہو، وزیراعلیٰ نے بتایا کہ شہر میں سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے پولیس نے مداخلت کی، انھوں نے مزید کہاکہ حال ہی میں ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا اور اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ہو رہا ہے، ان واقعات کو دیکھتے ہوئے راوداری مارچ کے منتظمین سے کہا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ملتوی کر دیں کیونکہ دفعہ 144 عوامی اجتماعات کو روکنے کیلیے نافذ کی گئی تھی، فصل بیمہ کی یہ سہولت ہاری کارڈ ہولڈرز کے ساتھ بھی منسلک ہوگی، محکمہ زراعت نے 15ل اکھ کسانوں کو رجسٹر کیا ہے جنھیں کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ کارڈ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن اور شہید بینظیر بھٹو کے خواب کے مطابق چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کی مدد کیلیے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی دیرینہ کوششوں کا تسلسل ہے، انھوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کیلیے ملکر کام کریں جہاں کسانوں کی ترقی ہو اور ملک کی خوراک کی فراہمی محفوظ رہے، وزیر زراعت محمد بخش خان مہر اور سیکریٹری زراعت رفیق برڑو نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بے نظیر ہاری کارڈ پر تفصیلی بریفنگ پیش کی۔