- پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست نمٹا دی گئی
- ہمارا ایجنڈا صرف پاکستان ہے اور ہم اس کی کامیابی چاہتے ہیں، آرمی چیف
- پرانے یوربی دور کے لباس میں کیک بنانے والا ماہر
- دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، کامران غلام کی نصف سینچریاں! گرین شرٹس کی پوزیشن مستحکم
- ایس سی او سربراہ اجلاس؛ کرغزستان کے وزیراعظم بھی پاکستان پہنچ گئے
- کیویز کیخلاف میچ میں پاکستانی ویمنز نے 8 کیچز ڈراپ کیے
- اسپیکر قومی اسمبلی اور چینی وزیرعظم کی ملاقات؛ تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
- ریپ واقعے پر کل سے گندی اور گھناونی سازش ہو رہی ہے، عظمیٰ بخاری
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں ایک اور اسرائیلی فوجی مارا گیا
- بحیرہ عرب پر موجود دباؤ مزید مغرب کی جانب بڑھ گیا
- بنگلادیش پریمیئر لیگ؛ کون کون سے پاکستانی کھلاڑی شامل ہوں گے؟
- آج مخالفت کرنے والے ماضی میں آئینی عدالت کی حمایت کرتے رہے ہیں، بلاول
- بیٹی کو شادی کے موقع پر سونے کا باتھ روم بطور تحفہ دینے والا باپ
- فیصل آباد؛ گھر سے کھیلنے کے لیے نکلا 7 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل
- حکومتی مسودے پر آئینی ترمیم تباہی کا باعث بنتی، فضل الرحمان
- ہاکی فیڈریشن میں جنریٹر سے عارضی بجلی بحال
- ایس سی او سمٹ؛ اسلام آباد میں سیکیورٹی سخت، ریڈ زون سیل
- بلوچستان میں کانگو وائرس کا شکار ایک اور مریض اسپتال داخل
- بابراعظم کو سالگرہ کی مبارکباد؛ شاہین کا جھگڑے کے بیچ پیغام وائرل
- پختونخوا؛ سونا نکالنے والی غیر قانونی کمپنیوں کیخلاف آپریشن، مقدمات درج
مریم نواز نے طالبہ سے زیادتی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی
لاہور: پنجاب کالج میں طلبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے واقعے کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
چیف سیکریٹری پنجاب تحقیقاتی کمیٹی کے کنوینئر مقرر کیے گئے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی واقعے کی مکمل جانچ پڑتال کرے گی۔ تحقیقاتی کمیٹی 48 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی۔
درخواست گزار کا موقف ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں لڑکی کی مبینہ خودکشی کا واقع سامنے آیا، مقامی سرکاری یونیورسٹی میں طالبات نے ہراساں کیے جانے کے خلاف احتجاج کیا جبکہ نجی کالج میں لڑکی کے ساتھ زیادتی پر بھی احتجاج کیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ معمہ بن گیا
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب کے دیگر تعلیمی اداروں میں طالبات کی ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہوئے لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے ان واقعات پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے، طالبات کا تحفظ کرنا حکومت پنجاب کی ذمہ داری ہے۔
استدعا کی گئی کہ عدالت تعلیمی اداروں میں طالبات کی ہراسگی کے واقعات کی تحقیقات کا حکم دے، عدالت حکومت پنجاب کو زیر تعلیم طالبات کے تحفظ کو یقینی بنانے کا حکم دے۔
مزید پڑھیں؛ لاہور: نجی کالج میں مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی کے والد کا بیان سامنے آگیا
گزشتہ روز، متاثرہ لڑکی کے والد اور چچا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہماری بیٹی کے نام پر احتجاج کیا جا رہا ہے جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، بیٹی گھر میں پھسل گئی تھی جس سے اسکی کمر پر چوٹ آئی اور اس وجہ سے آئی سی یو میں گئی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے خلاف بڑی تعداد میں طلبہ نے شدید احتجاج کیا تھا۔ پولیس اور گارڈز سے تصادم میں متعدد طلبہ زخمی بھی ہوئے تھے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا تھا کہ ملزم سیکیورٹی گارڈ کو فوری حراست میں لے لیا ہے لیکن واقعے کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔