- امن اور محبت کا پیغام لے کر پاکستان آئے ہیں، ڈاکٹر ذاکر نائیک
- اسرائیل میں ایک اور حملہ؛ پولیس اہلکار ہلاک اور 4 شہری زخمی
- پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا آئینی ترامیم کی حمایت پر 40 کروڑ کی پیشکش ملنے کا دعویٰ
- والد کے قاتل کو بیٹی نے 25 سال بعد پولیس اہلکار بن کر پکڑ لیا
- پاکستانی کیڈٹس کا انٹرنیشنل نیول اکیڈمی سیلنگ چیمپئن شپ میں تاریخی کارنامہ
- کراچی میں کنونشن: چاروں صوبوں کے وکلا کی آئینی ترامیم کیخلاف تحریک چلانے کی دھمکی
- کامران غلام کی ٹیسٹ ڈیبیو میں سنچری، نیا اعزاز اپنے نام کرلیا
- ڈریسنگ روم میں بھارت سے متعلق بات چیت پر پابندی عائد کردی، کپتان محمد حارث
- گھروں میں گھُس کر صفائی کرنے والے چور کو 2 ماہ قید
- اسرائیل کی حمایت؛ مسلم گروپ کا ٹرمپ اور کملا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان
- معاشرے کے تحفظ کے تحت ٹک ٹاک کا پاکستان میں اہم اقدام
- ٹک ٹاک نے سال 2024 میں 3کروڑ سے زائد ویڈیوز کو حذف کیا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہوگئی
- عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یونس اڈیالہ جیل پہنچ گئے
- آنتوں کی جدید تھراپی ذیابیطس کے مریضوں کیلئے فائدہ مند
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان کے 4وکٹوں پر 200رنز، کامران غلام کی ڈیبیو میں سنچری
- پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشق دروزبہ 7 کا آغاز
- طالبان کی میڈیا پر جاندار چیزوں کی تصاویر شائع کرنے پر پابندی
- کراچی؛ فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہونے والا ٹیلر ماسٹر دوران علاج دم توڑ گیا
- واٹس ایپ ویڈیو سے متعلق اہم فیچر پر کام جاری
سیاسی جماعتوں میں مشاورت کے بعد آئینی مسودے کو سامنے لایا جائے گا؟ پشاور ہائیکورٹ
پشاور ہائیکورٹ نے استفسار کیا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں مشاورت کے بعد آئینی ترامیم کے مسودے کو سامنے لایا جائے گا؟
چیف جسٹس کی سربراہی میں پشاور ہائیکورٹ کے 3 رکنی لارجر بنچ نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
ایڈیشنل اٹارنی ثناء اللہ نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں بھی ایسا ہی کیس 17 اکتوبر کو سماعت کے لئے مقرر ہے، آج کیس کو ملتوی کیا جائے۔
وکیل درخواست گزار علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جو کیس ہے وہ الگ ہے، ہمارے کیس کے گراؤنڈ مختلف ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیرقانون سے بات ہوئی ہے، ترامیم پر اپوزیشن اور دیگر جماعتوں سے مشاورت ہورہی ہے، تمام سیاسی پارٹیاں بات چیت میں شریک ہیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ اگر مشاورت ہورہی ہے، تو پھر تو کسی نتیجے پر پہنچ کر یہ آئینی مسودے کو پبلک کریں گے؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے جواب دیا کہ جی بالکل اس کو پھر سامنے لایا جائے گا۔
علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ 14 ستمبر کو جو ہوا اس وجہ سے عدالت آئے ہیں، اتوار کی صبح سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا اور پورا دن اجلاس ملتوی ہوتا رہا، رات کو 10 بجے وزیرقانون کہتا ہے کہ مجھے ابھی مسودہ ملا ہے، کیا لوگوں کو پتہ نہیں ہونا چاہیے کہ کیا ترامیم لائی جارہی ہیں۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب سے آپ مشاورت کرلیں، ہم اس کیس کو 22 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہیں۔
عدالت نے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔