- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہوگئی
- عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین اڈیالہ جیل پہنچ گئے
- آنتوں کی جدید تھراپی ذیابیطس کے مریضوں کیلئے فائدہ مند
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان کے ابتدائی 4 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے
- پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشق دروزبہ 7 کا آغاز
- طالبان کی میڈیا پر جاندار چیزوں کی تصاویر شائع کرنے پر پابندی
- کراچی؛ فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہونے والا ٹیلر ماسٹر دوران علاج دم توڑ گیا
- واٹس ایپ ویڈیو سے متعلق اہم فیچر پر کام جاری
- دوسرا ٹیسٹ؛ انگلش بورڈ کی پوسٹ نے مداحوں کو کیا پیغام دیا
- شکارپور میں پولیس و رینجرز کا مشترکہ آپریشن، بدنام زمانہ ڈکیت مارے گئے
- نثار کھوڑو کے گھر کے باہر کریکر دھماکا
- حفاظتی ضمانت؛ صنم جاوید، عالیہ حمزہ و دیگر کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
- گومل یونیورسٹی ٹانک کیمپس کی گاڑی پر نامعلوم افراد کا حملہ
- ناسا نے مشتری کے چاند کی جانچ کیلئے مشن روانہ کردیا
- کالج طالبہ مبینہ زیادتی کیس؛ ترجمان پنجاب پولیس نے شہریوں سے مدد مانگ لی
- 26ویں آئینی ترمیم؛ قومی اسمبلی اجلاس 18اکتوبر کو بلائے جانے کا امکان
- الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے؛ بھارت نے کینیڈا کے سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا
- پاکستان کی علاقائی سالمیت و خودمختاری کی حمایت جاری رکھیں گے، چینی وزیراعظم
- پختونخوا میں سینیٹ الیکشن مخصوص نشستوں کی وجہ سے نہیں ہورہے، الیکشن کمیشن
- وزن کم کرنے والی ادویات کیا خودکشی کا رجحان پیدا کرتی ہیں؟
آئی پی پیز نے نہیں، ہم نے معیشت تباہ کی، وعدہ خلافی ہوگی تو انویسٹر کیسے آئے گا؟ شاہد خاقان
اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئی پی پیز نے نہیں، ہم نے معیشت تباہ کی، وعدہ خلافی ہوگی تو انویسٹر کیسے آئے گا؟۔
دی انسٹی ٹیوشن آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجینئرز پاکستان کی پینل ڈسکشن میں گفتگو کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے کہا کہ کچھ سیکھنے آیا تھا لیکن مزید کنفیوژہوگیا ۔ اب آپ کو سمجھ آئی ہوگی کہ ملک کے فیصلے کیسے ہوتے ہیں ؟۔ معاملے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 46یا 42ہزار میگاواٹ نہیں ہے۔ پاکستان میں 35ہزار میگا واٹ ہے۔ 11ہزار میگاواٹ ہائیڈل سے بنتی ہے۔ سولر 8سے 10گھنٹے چلتی ہے۔ صارف پیسہ دیتا ہے ۔ آئی پی پیز 10سال پہلے بھی یہی تھے لیکن مسئلہ نہیں تھا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 19سو ارب روپے کی کپیسٹی پےمنٹ ہے۔تھرکول 2ہزار میگاواٹ کا پراجیکٹ ہے۔ آئی پی پیز نے منافع کمایا ہے لیکن زبردستی نہیں کمایا۔ خود مانتا ہوں کہ آئی پی پیز میں کرپشن ہوئی۔ حکومت پاکستان نے جو ٹیرف دیا وہی وصول کیا گیا ۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ایک وعدہ کرتی ہے اور پھر اس پر کھڑی نہیں ہوتی، دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔ حکومت وعدوں کی پاسداری نہیں کرے گی تو انویسٹر کیسے آئے گا۔ 2013 میں جب حکومت میں آئے تو 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی ۔ بجلی نہ بنانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منصوبہ بندی اسی پر ہوتی ہے کہ آگے بڑھنا ہے۔ مسئلہ یہ ہے ہم نے معیشت تباہ کردی۔ آئی پی پیز نے معیشت تباہ نہیں کی ۔ معیشت نے آئی پی پیز تباہ کیں۔ میری کوئی آئی پی پی نہیں ہے۔ جب کوئی حکومتی عہدیداربات کرتا ہے تو انویسٹمنٹ پر فرق پڑتا ہے۔ ہم لوگوں کو حقیقت بتانے پر تیار نہیں ہوتے۔ آج آپ کے پاس حل پرائیویٹائزیشن ہے۔ ہمارے ہاں پاور سیکٹر کی ریگولیشن انتہائی کمزور ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔