والد کے قاتل کو بیٹی نے 25 سال بعد پولیس اہلکار بن کر پکڑ لیا

ریو ڈی جنیرو: ایک برازیلی خاتون نے اپنے والد کے قاتل کو پکڑنے کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کر دی اور اسکے لیے وہ باقاعدہ پولیس اہلکار بھی بنیں۔

برازیلی خاتون والد کے قاتل کو قتل کے 25 سال بعد پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

16 فروری 1999 کو برازیل کے شہر بوا وسٹا میں ایک شراب خانے میں گرما گرم بحث کے بعد خاتون کے والد گیوالڈو ہوزے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

یہ جھگڑا 150 برازیلین ریال (1999 میں 29 ڈالرز) کے قرض کو لے کر تھا۔ گیوالڈو رائمنڈو ایلوس کے ساتھ بحث میں پڑ گئے تھے جس کا مبینہ طور پر گیوالڈو پر قرض تھا۔

ایک موقع پر رائمنڈو چند منٹ کے لیے شراب خانے سے باہر گیا، پھر بندوق لے کر واپس آیا اور پانچ بچوں کے باپ گیوالڈو کے سر میں میں گولی مار دی۔

رائمنڈ کبھی پکڑا نہیں گیا تاہم گیوالڈو کی بڑی بیٹی گیسلین جو 9 سال کی تھی، نے قاتل کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی امید کبھی نہیں چھوڑی۔

جب وہ اسکول کی تعلیم سے فارغ ہوئی تو اس نے پولیس میں جانے کا فیصلہ کیا۔ تمام طریقہ کار اور امتحانات سے گزر کر گیسلین پولیس اہلکار بنیں اور والد کے کیس کو دوبارہ کھول کی تحقیقات شروع کیں جس کے بعد وہ قاتل کو پکڑنے میں کامیاب ہوئیں۔