کراچی میں چکن گونیا کے کیسز میں اضافے پر حلیم عادل شیخ کا وزیراعلیٰ سندھ کو خط

  کراچی: کراچی میں چکن گونیا کیسز میں خطرناک حد تک اضافے کے پیش نظر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر اور سابق قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے فوری اقدامات اٹھانے کے لیے خط لکھ دیا۔ 

وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو لکھے گئے خط میں حلیم عادل شیخ نے سرکاری اسپتالوں سے حاصل شدہ تشویشناک اعداد و شمار کا حوالہ دیا، جن کے مطابق کراچی میں روزانہ 600 سے 1000 کے درمیان مشتبہ چکن گونیا کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ یہ تعداد نجی اسپتالوں کے کیسز کے علاوہ ہے، جن کا ریکارڈ الگ ہے۔

حلیم عادل شیخ نے سرکاری اسپتالوں میں تشخیصی سہولیات کی کمی پر بھی سنگین تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ چکن گونیا کی تشخیص کے لیے پولیمر چین ری ایکشن (PCR) ٹیسٹ، جواس بیماری کی تشخیص کا حتمی معیار ہے، صرف چند مخصوص نجی اسپتالوں میں دستیاب ہے اور اس کی قیمت 7000 سے 8000 روپے کے درمیان ہے۔ یہ قیمت عام عوام کی پہنچ سے باہر ہے، جس کی وجہ سے سرکاری اسپتال صرف طبی علامات کی بنیاد پر تشخیص کر رہے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے خبردار کیا کہ اس سے وبا کے اصل پیمانے کا درست اندازہ نہیں لگایا جا سکتا اور اس کے نتیجے میں اس کے پھیلاؤ کو کم سمجھا جا سکتا ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ صحت کے ماہرین نے خبردار کیا ہے چکن گونیا اور ڈینگی کی جاری وبائیں موجودہ سیزن میں برقرار رہنے کا امکان ہے، جس سے سندھ کے پہلے سے کمزور اور غیر فعال صحت کے نظام پر مزید بوجھ پڑے گا۔

ان چیلنجز کے پیش نظر، حلیم عادل شیخ نے ان ویکٹر سے پھیلنے والی بیماریوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات تجویز کیے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ سرکاری اسپتالوں میں مفت PCR ٹیسٹ فراہم کرے تاکہ چکن گونیا مرض کی درست تشخیص اور وبا کی اصل شدت کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے اور سرکاری اسپتالوں کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے تاکہ چکن گونیا اور ڈینگی کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹا جائے،سرکاری اسپتالوں میں ادویات، تربیت یافتہ طبی عملہ، اور علیحدگی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

حلیم عادل شیخ نے عوام کو چکن گونیا اور ڈینگی کی علامات، بچاؤ اور علاج کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر مہمات چلانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سندھ بھر میں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں کیسز زیادہ ہیں، مچھر مار مہمات اور ویکٹر کنٹرول کی کوششوں کو تیز کرنے پر بھی زور دیا۔

حلیم عادل شیخ نے عوامی صحت کو اولین ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سندھ کے شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں اور معیاری صحت کی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔