لاہور میں سسرالیوں اور شوہر کے مبینہ تشدد سے 23 سالہ لڑکی جاں بحق

 لاہور: لاہور کے علاقے باغبانپورہ میں سسرالیوں کے مبینہ تشدد سے 23 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق باغبانپورہمیں سسرالیوں کے مبینہ تشدد سے 23 سالہ بہو ہما جاں بحق ہوئی، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی جہاں سے شواہد اکھٹے کیے جبکہ لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اصل حقائق پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گے۔ مقتولہ کے والد مشتاق احمد کی مدعیت میں نامزد ملزمان اسد، جعفر، راحیلہ، کائنات کے خلاف فوری مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں مقتولہ کے شوہر، ساس ،سسر اور نند کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ والد نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم اسد نے مقتولہ سے پسند کی شادی کی تھی، شوہر اور سسرال والے بیٹی کو اپنے والدین سے ملنے نہیں دیتے تھے اور آئے روز بیٹی پر تشدد کرتے تھے۔ سسرالیوں نے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا۔

ایس ایچ او  باغبانپورہ محمد عمران خان نے مقدمہ  کے اندراج کے بعد مقتولہ ہما کے سسر،ساس اور نند کو گرفتار  کر لیا۔ انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے تاہم مقدمہ  میں ملوث ملزم اسد کے والد، والدہ اور بہن کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اسد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں جلد اس کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔

ایس پی کینٹ اویس شفیق کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اصل حقائق سامنے آئیں گے جو بھی ملوث ہوا اس کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے فوری رسپانس کرتے ہوئے  ملزمان کی گرفتاری پر ایس ایچ او  باغبانپورہ محمد عمران خان کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔