- امریکی صدارتی انتخاب، سروے میں کملا ہیرس کو ٹرمپ پر معمولی برتری
- خیبرپختونخوا کے جیلوں میں قیدیوں کو ہفتے میں دو وقت گوشت دیا جائے گا
- وزیراعلیٰ گنڈا پور اور حماد اظہر میں کوئی اختلافات نہیں، بیرسٹر سیف
- کراچی میں 10 سالہ طالبہ نے حاضر دماغی سے اپنے اغوا کی کوشش ناکام بنادی
- سپرہائیوے پر نجی سوسائٹی میں ٹریفک حادثہ، 2 جاں بحق 20 زخمی
- عدالت نے غیرملکی فنڈڈ منصوبے میں نیب افسر کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کالعدم قرار دے دی
- کراچی: حادثے میں شدید زخمی ہونے والا باپ اور شیر خوار بیٹا دم توڑ گیا
- ایم کیو ایم پاکستان کے تنظیم ڈھانچے کو مضبوط کرنے کیلیے اہم فیصلے
- حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت کا اعلان
- کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں 8 افراد زخمی
- ’ عمران خان صحت مند ہیں ‘ بانی پی ٹی آئی کی میڈیکل رپورٹ تحریک انصاف کو موصول
- عالمی سطح پر سالانہ ایک تہائی خوراک ضائع ہوجاتی ہے، ماہرین
- پی پی پی اور جمعیت علمائے اسلام کا مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے پر اتفاق
- وزیراعظم کا ایس سی او کے معزز مہمانوں کو عشائیہ، جے شنکر سے دلچسپ جملوں کا تبادلہ
- لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا معاملہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
- دہشت گردی کی تمام شکلوں کا ملکر مقابلہ کریں گے، پاکستان اور چین کا عزم
- آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا فی لیٹر پٹرول پر 15 روپے 90 پیسے مارجن کا مطالبہ
- پاکستانی طالبہ نے ایشین تیکووانڈو چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیت لیا
- عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما
- لیسکیو میں میٹریل کا بحران شدید، صارفین بھاری بل ادا کرنے پر مجبور
لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا معاملہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
لاہور: حکومت پنجاب کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جمع کرادی۔
لاہور کے نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کی خبر کے معاملے پر حکومت پنجاب کی ہائی پاور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ ہائی پاور کمیٹی کی مبینہ متاثرہ لڑکی اور والدین سے ان کے گھر پر 3 گھنٹے ملاقات ہوئی اور منگل کو 36 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے۔
طالبہ اور والدین نے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی ہے۔
وزیراعلی پنجاب کی بنائی گئی ہائی پاور کمیٹی نے منگل کو دن بھر اسی کیس کی انکوائری میں گزارا اور کمیٹی کا اجلاس سول سیکریٹریٹ میں ہوا جس میں تمام عوامل کو تفصیلی طور پر دیکھا گیا۔
کمیٹی نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران، مذکورہ کالج کے ڈائریکٹر عارف چوہدری، پرنسپل کالج ڈاکٹر سعدیہ جاوید، اے ایس پی گلبرگ شاہ رخ خان، سیکیورٹی انچارج پنجاب کالج گلبرگ کیمپس 10، ریسکیو آفیسر شاہد اور 28 طالب علموں کے انٹرویوز ریکارڈ کیے۔
وزیراعلی پنجاب کی بنائی گئی اعلیٰ سطح کی کمیٹی سیکریٹری داخلہ پنجاب کی سربراہی میں متاثرہ طالبہ کے گھر پہنچی اور طالبہ اور والدین کا بیان ریکارڈ کیا۔
سوشل میڈیا میں زیادتی کے واقعے سے منسلک کی جانے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ اور اس کے والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی 2 اکتوبر کو گھر میں بیڈ سے گری جس کے باعث پہلے جنرل اسپتال، اس کے بعد 3 اکتوبر کو کینٹ میں موجود برین اینڈ اسپائن کلینک کے ڈاکٹر صابر حسین سے علاج کروایا، بعدازاں 4 اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں اتفاق اسپتال سے علاج شروع کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سانس کی تکلیف کے باعث بچی آئی سی یو میں بھی رہی اور 11 اکتوبر کو اسپتال سے ڈسچارج ہوئی۔
مزید بتایا گیا کہ متاثرہ بچی 3 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک کالج سے باقاعدہ چھٹی پر رہی اور اس دوران ان کا نام پرواپیگنڈے کے تحت زیادتی کے جھوٹے واقعے سے جوڑا گیا، مذکورہ طالبہ اور اس کے والدین نے واضح کیا کہ ان کے ساتھ زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور سوشل میڈیا پر مسلسل جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔
طالبہ اور اس کے والدین نے پولیس کو درخواست دی ہے کہ اس کا نام جھوٹے واقعے میں ملوث کرنے والے عناصر کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
متاثرہ بچی سے گھر جاکر 3 گھنٹے ملاقات کرنے والوں میں سیکریٹری داخلہ پنجاب کے ساتھ سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بھی شامل تھیں۔
خیال رہے کہ مذکورہ واقعے کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ایف آئی اے نے سائبر کرائم سیل کی 7 رکنی کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔