امریکی صدارتی انتخاب سروے میں کملا ہیرس کو ٹرمپ پر معمولی برتری
امریکی صدارتی انتخاب کے حوالے سے خبررساں ادارے کے سروے میں ڈیموکریٹس کی صدارتی امیدوار اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس کو ری پبلکن کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر معمولی برتری حاصل ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق رائٹرز ایپسوس کے نئے سروے میں ڈیموکریٹس کی امیدوار کملاہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر 3 فیصد برتری حاصل ہے اور سروے میں شامل امریکی شہریوں کی 45 فیصد نے کملاہیرس اور 42 فیصد نے ٹرمپ کی حمایت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوکہ اس سروے کا تقابلی جائزہ ایک ہفتے قبل کیے گئے رائٹرز ایپسوس کے سروے سے کیا گیا ہے تاہم اتوار کو مکمل ہونے والے نئے سروے میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ ووٹرز خاص طور پر ڈیموکریٹس کے ووٹرز میں بڑا جوش پایا جاتا ہے جو نومبر 2020 کے صدارتی انتخاب سے قبل نہیں تھاحالانکہ اس میں ڈیموکریٹس کے امیدوار جوبائیڈن نے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی حمایت؛ مسلم گروپ کا ٹرمپ اور کملا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان
تین روز جاری رہنے والے تازہ سروے میں شامل 78 فیصد ووٹرز نے کہا کہ وہ ہر صورت صدارتی انتخاب میں ووٹ کاسٹ کریں گے، ان میں 86 فیصد ڈیموکریٹس اور 81 فیصد ری پبلکنز ووٹرز شامل ہیں جبکہ 23 سے 27 اکتوبر 2020 کے دوران ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ووٹرز کی شرح 74 فیصد تھی اور ان میں 74 فیصد ڈیموکریٹس اور 79 فیصد ری پبلکنز شامل تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ ووٹ ڈالیں گے۔
امریکی صدارتی انتخاب کے سروے میں غلطی کا مارجن 4 فیصد بتایا گیا ہے۔
سروے میں ووٹرز سے دونوں صدارتی امیدواروں کی مختلف مسائل اور امور کے حوالے سے صلاحیت سے متعلق سوالات کیے گئے اور جب ان سے پوچھا گیا کہ سیاسی انتہاپسندی اور جمہوریت کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے کون سا امیدوار بہتر انتخاب ہوگا تو 43 فیصد نے کملاہیرس کے حق میں رائے دی جبکہ 38 نے ٹرمپ کو موزوں قرار دیا، یوں کملاہیرس کو اس پہلو پر 5 فیصد برتری حاصل ہے۔
اسی طرح کملا ہیرس کو صحت کے حوالے سے پالیسی پر 14 پوائنٹس کی برتری حاصل ہوگئی، مذکورہ دونوں سوالوں پر اس سے پہلے 20 سے 23 ستمبر کو رائٹرز اپسوس کے سروے میں کملاہیرس کو حاصل برتری میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
ووٹرز سے سوال کیا گیا کہ معیشت، بے روزگاری اور نوکریوں کے لیے بہتر امیدوار کون ہوسکتا ہے، جس پر ٹرمپ کو 45 فیصد جبکہ 40 فیصد نے کملاہیرس کو موزوں امیدوار قرار دیا، اس پہلو پر ٹرمپ کو کملاہیرس پر 5 فیصد کی برتری حاصل رہی۔
مزید پڑھیں: امریکا کا نیا صدر کون ہوگا؟ رائٹرز کے سروے نے نیا رجحان بتادیا
قومی ترجیحات کے حوالے سے معیشت، بے روزگاری اور نوکریوں کی کیٹگری کے حوالے سے 26 فیصد نے رائے دی کہ قوم کو جن انتہائی بڑے مسائل کا سامنا ہے اس میں سرفہرست یہ ہیں، 23 فیصد نے سیاسی انتہاپسندی اور 3 فیصد نے صحت کو قرار دیا۔
ٹرمپ کو معیشت پر 20 سے 23 ستمبر کو کیے گئے سروے میں 2 پوائنٹس کی برتری حاصل تھی جب اب 5 فیصد ہوگئی ہے۔
سروے کے مطابق ووٹرز اپنا حق استعمال کرنے کے لیے پرجوش ہیں لیکن کسی ایک امیدوار کو واضح برتری حاصل نہیں ہے اور صرف 46 فیصد ووٹرز نے کملا ہیرس اور 42 فیصد نے ٹرمپ کو پسندیدہ امیدوار قرار دیا۔
رائٹرز اپسوس کے آن لائن سروے میں 938 بالغ امریکی شہریوں نے حصہ لیا، جن میں 807 رجسٹرڈ ووٹرز تھے، ان میں سے 769 کو الیکشن کے روز بہت زیادہ ٹرن آؤٹ کا ذریعہ قرار دیا گیا، ان میں ووٹرز میں سےکملاہیرس کو ٹرمپ پر 47 فیصد سے 44 فیصد کے ساتھ 3 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔