- پشاور؛ صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ بل منظور، متعدد ترمیمی بل پیش کرنے پر اپوزیشن کااعتراض
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ، اوپن ریٹ گرگئے
- نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اورروزگار کی فراہمی اولین ترجیحات ہیں، ناصر شاہ
- اسرائیل کو حزب اللہ اور حماس کے راکٹ حملے روکنے والے میزائلوں کی کمی کا سامنا
- لاہور میں 19 اکتوبر سے ہسٹری بائی نائٹ ٹوور دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
- امتحانات میں پاس ہونے کا نیا گریڈنگ سسٹم متعارف
- آئینی ترامیم، پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ پر غور
- حکومت کا آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے معاملے پر حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ
- مقبوضہ کشمیر؛ خوفناک آگ میں مسجد اور 90 سے زائد گھر نذرِآتش
- کراچی: دھابیجی پر بجلی بریک ڈاؤن کے باعث 72 انچ کی لائن متاثر
- مسودوں سے متعلق تجاویز پر مشاورت جلد مکمل ہو جائے گی، شیری رحمان
- جے شنکر بھارت روانہ؛ شاندار میزبانی پر حکومتِ پاکستان کے معترف
- وزیراعظم کے ظہرانے میں اسحاق ڈار اور بھارتی وزیر خارجہ کی ملاقات
- سندھ میں میٹرک اور انٹر میں پوزیشن سسٹم ختم، گریڈنگ پالیسی متعارف
- آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں بابراعظم، رضوان اور شاہین کی تنزلی
- ماربرگ وائرس کیا ہے؟
- چوہنگ: جعلی ڈاکٹر کے غلط انجکشن سے17 سالہ لڑکا جاں بحق
- وزیراعلی کے پی سے ملاقات؛ خیبر کےکوکی خیل قبیلے کا دھرنا اور مارچ ختم کرنے کا اعلان
- کراچی؛ ملزمان کی دن دہاڑے گھر میں ڈکیتی، 4لاکھ روپے اور طلائی زیورات لوٹ لیے
- سمندر میں گُم ہوجانے والے روسی شہری کو 2 ماہ بعد بچا لیا گیا
ماربرگ وائرس کیا ہے؟
حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد ماربرگ (Marburg) وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تقریباً سبھی افریقہ سے ہیں۔
یہ انتہائی متعدی بیماری ایبولا سے ملتی جلتی ہے جس کی علامات میں بخار، پٹھوں میں درد، اسہال، الٹی اور بعض صورتوں میں خون کی شدید کمی سے موت واقع ہوجاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ماربرگ وائرس متاثرہ لوگوں میں اوسطاً نصف کو ہلاک کردیتا ہے جبکہ پہلی وبا کی لہر 24 فیصد سے 88 فیصد مریض ہلاک کردیتی تھی۔
اس وائرس کی شناخت پہلی بار 1967 میں ہوئی تھی جب 31 افراد متاثر ہوئے تھے اور جرمنی کے ماربرگ اور فرینکفرٹ اور سربیا کے بلغراد میں بیک وقت پھیلنے سے سات کی موت ہوگئی تھی۔
اس وبا کا پتہ یوگنڈا سے درآمد کیے گئے افریقی بندروں سے چلا لیکن اس کے بعد سے یہ وائرس دوسرے جانوروں میں بھی پایا گیا۔
انسانوں میں یہ زیادہ تر ان لوگوں کے ذریعے پھیلتا ہے جنہوں نے چمگادڑوں کی آماجگاہ والی غاروں اور کانوں میں طویل عرصہ گزارا ہو۔
یہ وائرس اچانک شروع ہوتا ہے جس کی علامات درج ذیل ہیں:
بخار
شدید سر درد
پٹھوں میں درد
مذکورہ بالا علامات کے 3 دن بعد درج ذیل شدید علامات ظاہر ہوتی ہیں:
پانی کی طرح اسہال
پیٹ میں درد
متلی
قے
جسم کے مختلف حصوں سے خون بہنا
کچھ لوگ بیمار ہونے کے آٹھ سے نو دن بعد خون کی شدید کمی اور تکلیف کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔