- آئینی ترمیم کی حمایت یا مخالفت پر ایم کیو ایم میں اتفاق رائے نہ ہوسکا
- ڈاکٹر شاہنواز قتل کی جوڈیشل انکوائری کیلیے رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط ارسال
- نائیجیریا میں آئل ٹینکر کے حادثے میں 140 افراد ہلاک
- سندھ حکومت کا صوبے میں اطالوی زبان سکھانے پر اتفاق
- پی آئی اے انتظامیہ اور برطانیہ میں برطرف ملازمین کا عدالت کے باہر تصفیے پر اتفاق
- جامعہ کراچی بڑے پیمانے پر شجر کاری کا آغاز، طلبا نے اپنے نام کے پودے لگائے
- کراچی میں مبینہ چور پر تشدد کی ویڈیو وائرل، زنجیر سے جکڑ کر پول سے باندھ دیا
- غزہ میں بنیادی اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
- عارف علوی کا ڈینٹل کلینک عارضی طور پر ڈی سیل
- کراچی: چینی قونصلیٹ پر حملہ کیس میں کالعدم بی ایل اے کے 4 مبینہ کارندوں کی شناخت
- کراچی؛ ڈاکوؤں کو سادہ لباس پولیس افسر سے لوٹ مار کرنا مہنگا پڑ گیا
- راولپنڈی؛ گیس سلنڈر پھٹنے سے مسافر وین تباہ، 3 افراد جاں بحق، 2 زخمی
- پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم کیخلاف بھرپور مزاحمت اور جمعے کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
- آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روسی وزیراعظم کی ملاقات
- کراچی؛ اگلے تین روز تک موسم گرم و مرطوب رہنےکا امکان
- پی ٹی آئی کے تین اراکین کا پارٹی قیادت سے رابطہ منقطع
- آپ کی باری بھی آنے والی ہے؛ اسرائیلی صدر کی حزب اللہ کے عبوری سربراہ کو دھمکی
- کراچی چیمبر کا ٹیکس ریٹرن کے ساتھ حلف نامہ جمع کرانے کی شرط موخر کرنے کا مطالبہ
- ایم کیو ایم کا لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ
- مشہور اطالوی برانڈ آرٹیمس تھری کا اسپیس سوٹ ڈیزائن کرنے کیلیے تیار
جامعہ کراچی میں طلبا کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج جاری
کراچی: جامعہ کراچی میں طلبہ تنظیم کی جانب سے اسٹوڈنٹس کو درپیش مسائل پر چھٹے روز بھی شیخ الجامعہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ جامعہ میں بھاری فیسیں، پوائنٹس کی کمی، اور بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث کیا گیا۔
طلباوطلبات نے احتجاج کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے ساتھ وی سی آفس کے باہر دھرنا دے دیا اور شدید نعرے بازی کی، طلبہ تنظیم کے رہنماؤں نے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے مذاکرات کیے جو کہ جزوی طور پر قبول کیے گئے جبکہ طلبہ تنظیم نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے کل جامعہ میں سرکاری دفاتر کے کام بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
اسلامی جمعیت طلبہ اور طلبہ الائنس جامعہ کراچی کی جانب سے طلباوطلبات نے چھٹے روز بھی وی سی آفس کے باہر بھرپور احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی، اس سے قبل طلبہ نے احتجاج کے دوران پوائنٹس روک دیے جس سے طلباوطلبات کو پریشانی کا سامنا ہوا۔
مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے واپسی کے پوائنٹس کا آپریشن روک دیا جس کی وجہ سے طلبہ اپنے طور پر گھر پہنچے، مظاہرین کا کہنا تھا اب مزید خاموش نہیں رہا جائے گا اپنے حق کے لیے آواز اٹھائیں گے، ہاتھوں میں کلاسز کی ابتر صورتحال اور بھاری فیسوں کے خلاف بینرز اٹھا کر مظاہرین نے نعرے لگائے۔
طلبہ رہنماؤں نے اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ وائس چانسلر کو پیش کیا مذاکرات کے بعد طلبہ تنظیم نے اپنا موقف اختیار کیا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے جزوی طور پر مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، لیٹ فیس میں پچاس فیصد اضافے والا مطالبہ ماننے سے انکار کردیا ہے ، مسئلے کا حل دینے کے بجائے حکومتی نمائندوں سے بات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
آج جامعہ کراچی کی کینٹینز بند کی ہیں کل جامعہ کراچی کی ورکنگ نہیں ہونے دیں گے، انتظامیہ ہمیں مجبور نہ کرے جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے ہم سراپا احتجاج رہیں گے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ لیٹ فیس میں پچاس فیصد کا اضافہ سمیت امتحانات کی فیس کو فی الفور ختم کیا جائے، ری ایڈمیشن کے نام پر طلبہ سے پانچ ہزار روپے لیے جا رہے ہیں اس عمل کو ختم کیا جائے اور خستہ حال پوائنٹس کی فل فور مرمت کے ساتھ کلاسز کی ابتر صورتحال کو بہتر کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔