کراچی چینی قونصلیٹ پر حملہ کیس میں کالعدم بی ایل اے کے 4 مبینہ کارندوں کی شناخت
ملزمان پر قونصلیٹ کی ریکی اور حملہ آوروں کو اسلحہ سمیت دیگر سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں چینی قونصلیٹ حملہ کیس میں تفتیشی افسر نے مبینہ کالعدم بی ایل اے کے 4 کارندوں کو شناخت کرلیا۔
کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے روبرو چینی قونصلیٹ حملہ کیس کی سماعت میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔ مقدمہ کے اہم گواہ تفتیشی افسر نے مبینہ کالعدم بی ایل اے کے 4 کارندوں کو اپنی گواہی میں شناخت کرلیا۔
تفیشی افسر نیک محمد نے گواہی میں کہا کہ 23 نومبر 2018 کو مبینہ کالعدم بی ایل اے 3 کارندوں نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا۔ کمرہ عدالت میں موجود چاروں ملزمان کو شناخت کرسکتا ہوں۔ ملزمان احمد حسنین، عبد الطیف، اسلم اور علی احمد کو دھماکا خیز مواد اور اسلحہ کے مقدمات میں گرفتار کیا۔
ملزمان نے اپنے اقبالی بیان میں چینی قونصلیٹ پر حملے کا اعتراف کیا۔ ملزمان نے ہلاک دہشتگردوں کو سہولت فراہم کی، حملہ آوروں کو اسلحہ اور دھماکا خیز مواد فراہم کیا۔ ملزمان نے ہلاک دہشتگرد کے ساتھ وقوعہ سے قبل چینی قونصلیٹ کی ریکی کی تھی۔
وکیل صفائی عابد زمان نے مؤقف دیا کہ مذکورہ مقدمہ میں میرے موکلین کا اقبالی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ ملزمان کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، پولیس کے پاس ملزمان کیخلاف کوئی شواہد نہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر کا بیان قلمبند کرنے کے بعد بیان پر جرح کے لئے سماعت ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق 23 نومبر 2018 کو چینی قونصلیٹ پر 3 دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ حملہ میں 2 پولیس اہلکار سمیت 4 افراد مارے گئے۔
کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے روبرو چینی قونصلیٹ حملہ کیس کی سماعت میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔ مقدمہ کے اہم گواہ تفتیشی افسر نے مبینہ کالعدم بی ایل اے کے 4 کارندوں کو اپنی گواہی میں شناخت کرلیا۔
تفیشی افسر نیک محمد نے گواہی میں کہا کہ 23 نومبر 2018 کو مبینہ کالعدم بی ایل اے 3 کارندوں نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا۔ کمرہ عدالت میں موجود چاروں ملزمان کو شناخت کرسکتا ہوں۔ ملزمان احمد حسنین، عبد الطیف، اسلم اور علی احمد کو دھماکا خیز مواد اور اسلحہ کے مقدمات میں گرفتار کیا۔
ملزمان نے اپنے اقبالی بیان میں چینی قونصلیٹ پر حملے کا اعتراف کیا۔ ملزمان نے ہلاک دہشتگردوں کو سہولت فراہم کی، حملہ آوروں کو اسلحہ اور دھماکا خیز مواد فراہم کیا۔ ملزمان نے ہلاک دہشتگرد کے ساتھ وقوعہ سے قبل چینی قونصلیٹ کی ریکی کی تھی۔
وکیل صفائی عابد زمان نے مؤقف دیا کہ مذکورہ مقدمہ میں میرے موکلین کا اقبالی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ ملزمان کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، پولیس کے پاس ملزمان کیخلاف کوئی شواہد نہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر کا بیان قلمبند کرنے کے بعد بیان پر جرح کے لئے سماعت ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق 23 نومبر 2018 کو چینی قونصلیٹ پر 3 دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ حملہ میں 2 پولیس اہلکار سمیت 4 افراد مارے گئے۔