ناسا کا ’قاتل سیارچوں‘ کے حوالے سے اہم منصوبہ
ناسا نے زمین کو تباہ کرنے والے قاتل سیارچوں کو 1000 اسپیس کرافٹ کی آرمی سے ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے
امریکی خلائی ادارے ناسا نے ماضی میں زمین کو تباہ کرنے والے قاتل سیارچوں کو 1000 اسپیس کرافٹ کی آرمی سے ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
خلائی ادارہ خاموشی کے ساتھ ایسے لائحہ عمل پر کام کر رہا ہے اور ایسے طریقوں کی آزمائش کر رہا ہے جس سے خلاء میں موجود مہلک سیارچوں کو تباہ کیا جائے تاکہ زمین کو بچایا جا سکے۔
ناسا کی جانب سے نیشنل پریپیئرڈنیس اسٹریٹجی اینڈ ایکشن پلان فار نیئر-ارتھ آبجیکٹس اینڈ ہیزارڈز اینڈ پلینیٹری ڈیفنس کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ادارے نے زمین کے قریبی اجرام (نیئر ارتھ آبجیکٹ) سے نمٹنے کا کیا منصوبہ بنایا ہے جو عالمی تباہ کاریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق آئندہ 100 برسوں تک کوئی خلائی چٹان زمین کے لیے کوئی خطرہ نہیں لیکن نظامِ شمسی میں ایسے ہزاروں سیارچے چھپے ہوئے ہیں جو خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
سائنس دانوں کی پیش گوئی کے مطابق اس وقت نظامِ شمسی میں درجنوں 'قاتل' سیارچے پوشیدہ ہیں۔
ناسا کی جانب سے ایک کوشش ستمبر 2022 میں 32 کروڑ 50 لاکھ مالیت کے ڈارٹ مشن کے طور پر کی گئی تھی۔ اس کوشش میں ایک اسپیس کرافٹ کو سیارچے سے ٹکرایا گیا تھا تاکہ اس کے مدار میں تبدیلی لائی جا سکے۔
تاہم، سائنس دانوں کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ اس طرح سیارچے سے ٹوٹے ٹکڑے اور نامعلوم مدار مزید خطرے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لیے 2000 فٹ تک کے سیارچوں کا مدار بدلنے کے لیے 1000 اسپیس کرافٹ درکار ہو سکتےہیں۔