- پنجاب حکومت کا کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان
- سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلیےامیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل
- ایس ایس پی گھوٹکی کے ڈاکوؤں سے تعلقات، ڈی آئی جی سکھر نے آئی جی سندھ کو مراسلہ بھیج دیا
- اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیسز کیلیے خصوصی عدالت کے قیام کا بل سینیٹ میں منظور
- قومی اسمبلی اور سینیٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے کامیاب انعقاد پر قرارداد منظور
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار
- پنجاب میں دو دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب 11 کروڑ ڈالر ہوگئے
- پنجاب میں جامعات کے طلبہ کیلئے ہونہار اسکالر شپ کی رجسٹریشن جاری
- نواز شریف کی بھارتی صحافیوں کے وفد سے ملاقات، کرکٹ کی بحالی کی بھی خواہش
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اجارہ سکوک کے اجرا سے 10 کھرب روپے حاصل کرلیے
- سردار اختر مینگل کا پاکستان واپسی کا فیصلہ
- یحییٰ السنوار ممکنہ طور پر اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے
- یہودی سائنسدان کا قتل؛ ایران سے ایک لاکھ ڈالر لینے والا اسرائیلی گرفتار
- مجوزہ آئینی ترمیم کےاہم نکات سامنے آگئے
- سروائیکل کینسر سے موت کی بقاء کے لیے نیا علاج وضع
- ناسا کا ’قاتل سیارچوں‘ کے حوالے سے اہم منصوبہ
- اعظم سواتی کو انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
- 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ؛ جے یو آئی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس طلب
- حکومت کا آئینی ترمیم کل سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ
ناسا کا ’قاتل سیارچوں‘ کے حوالے سے اہم منصوبہ
واشنگٹڈن ڈی سی: امریکی خلائی ادارے ناسا نے ماضی میں زمین کو تباہ کرنے والے قاتل سیارچوں کو 1000 اسپیس کرافٹ کی آرمی سے ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
خلائی ادارہ خاموشی کے ساتھ ایسے لائحہ عمل پر کام کر رہا ہے اور ایسے طریقوں کی آزمائش کر رہا ہے جس سے خلاء میں موجود مہلک سیارچوں کو تباہ کیا جائے تاکہ زمین کو بچایا جا سکے۔
ناسا کی جانب سے نیشنل پریپیئرڈنیس اسٹریٹجی اینڈ ایکشن پلان فار نیئر-ارتھ آبجیکٹس اینڈ ہیزارڈز اینڈ پلینیٹری ڈیفنس کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ادارے نے زمین کے قریبی اجرام (نیئر ارتھ آبجیکٹ) سے نمٹنے کا کیا منصوبہ بنایا ہے جو عالمی تباہ کاریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق آئندہ 100 برسوں تک کوئی خلائی چٹان زمین کے لیے کوئی خطرہ نہیں لیکن نظامِ شمسی میں ایسے ہزاروں سیارچے چھپے ہوئے ہیں جو خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
سائنس دانوں کی پیش گوئی کے مطابق اس وقت نظامِ شمسی میں درجنوں ’قاتل‘ سیارچے پوشیدہ ہیں۔
ناسا کی جانب سے ایک کوشش ستمبر 2022 میں 32 کروڑ 50 لاکھ مالیت کے ڈارٹ مشن کے طور پر کی گئی تھی۔ اس کوشش میں ایک اسپیس کرافٹ کو سیارچے سے ٹکرایا گیا تھا تاکہ اس کے مدار میں تبدیلی لائی جا سکے۔
تاہم، سائنس دانوں کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ اس طرح سیارچے سے ٹوٹے ٹکڑے اور نامعلوم مدار مزید خطرے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لیے 2000 فٹ تک کے سیارچوں کا مدار بدلنے کے لیے 1000 اسپیس کرافٹ درکار ہو سکتےہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔