- اسرائیل نے ایران پر حملے کیلیے اہداف کی منظوری دے دی
- وزارت تجارت اورٹڈاپ کا یورپین کمیشن کی معاونت سے سیشن کا انعقاد
- اپوزیشن ارکان کو ایک ارب سے زائد کی آفرز آرہی ہیں،اسد قیصر
- کراچی:کرسٹل پائوڈر سعودیہ اسمگل کرنیکی کوشش ناکام
- ٹیکس دہندگان پر کاروبار کی آن لائن انضمام پر بھاری اخراجات ڈالنے کی تحقیقات
- سندھ ہائیکورٹ، لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق رپورٹ طلب
- ایف بی آر کے متعلقہ افسران ریفنڈز پر پیسے لیتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر
- حکومت ریونیو ہدف کے بجائے برآمدی ہدف مقرر کرے، ثاقب فیاض
- آئینی ترامیم دو سے تین دن میں منظور کرالی جائیں گی
- چینی سرمایہ کارفرم پاکستان ریفائنری کو 1 ارب ڈالر دینے پر رضامند
- تنخواہ دار طبقے نے تاجروں سے 1550 فیصد زیادہ ٹیکس ادا کیا
- آکسفورڈ یونیورسٹی کو خط لکھ دیا،بانی کا نام خارج کرنا افسوسناک، ذلفی بخاری
- کوئی آئینی ترمیم تسلیم نہیں وکلا تحریک چلائیں گے،لطیف کھوسہ
- کراچی پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے
- کراچی: واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار خاتون جاں بحق
- ایرانی فورسز کی فائرنگ سے 260 افغان تارکین ہلاک
- وفاقی حکومت نے ریسکیو گاڑیاں قبضے میں لیں جس پر قانونی کارروائی شروع کردی ہے، وزیرخوراک کے پی
- کراچی: شاہ فیصل کالونی میں واٹر ٹینکر نے خاتون کو کچل دیا
- آئینی ترمیم کی حمایت یا مخالفت پر ایم کیو ایم میں اتفاق رائے نہ ہوسکا
- ڈاکٹر شاہنواز قتل کی جوڈیشل انکوائری کیلیے رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط ارسال
وزارت تجارت اورٹڈاپ کا یورپین کمیشن کی معاونت سے سیشن کا انعقاد
اسلام آباد: وزارت تجارت اور ٹڈاپ نے یورپین کمیشن کی معاونت سے کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم ( سی بی اے ایم) کے حوالے سے ایک معلوماتی سیشن کا انعقاد کیا جس کا اطلاق سیمنٹ، آئرن اینڈ اسٹیل، ایلومینیم فرٹیلائزر، الیکٹریسٹی اور ہائیڈروجن پر ہوتا ہے۔
ڈی جی ٹیکسیشن اینڈ کسٹم یونین یورپی کمیشن ڈیلفائن سیلارڈ نے اس حوالے سے ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی، انھوں نے بتایا کہ کہ سی بی اے ایم ایک ٹول ہے جو یورپی یونین نے غیر یورپی ممالک سے امپورٹس پر کاربن پرائس لگا کر کاربن لیکیج کو روکنے کیلیے متعارف کرایا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کی یورپی ممالک سے باہر بننے والی مصنوعات پر بھی وہی کاربن لاگت ہے جو یورپ میں بننے والی مصنوعات پر ہوتی ہے، اس سے گرین ہاؤس گیسوں کے عالمی اخراج میں کمی کو فروغ ملتا ہے.
انھوں نے یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات کی مختلف جہتوں پر بھی گفتگو کی، وزارت تجارت کے نمائندے نثار حامد نے پاکستانی صنعتوں کو نئے رولز اینڈ ریگولیشنز کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قواعد و ضوابط کی تعمیل یورپی منڈیوں تک رسائی کیلیے اہم عنصر ہے، عمر حمید نے کہا کہ ای ایم برسلز اور ٹڈاپ پاکستانی تاجر برادری کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے سہولت فراہم کر رہے ہیں، سیشن میں سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سیکٹر سے نمائندگان نے شرکت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔