آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی ، جے یو آئی متفق، ن لیگ کو بعض شقوں پرتحفظات

 لاہور: آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) کو بعض شقوں پر تحفظات ہیں۔

ذرائع کے مطابق  مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو زرادری  آئینی ترمیم کیلئے ن لیگ قیادت کو ساتھ ملانے کیلئے کوشاں ہیں۔ ن لیگ نے آئینی ترمیم کی بعض شقوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی میزبانی میں پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہان کا  اجلاس رات گئے تک جاری رہا۔ عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم پر تینوں جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے ہوگیا تاہم 9 مئی کے ٹرائل کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں جبکہ ن لیگ اس کی حامی ہے۔ اجلاس میں مشترکہ مسودے پر اتفاق رائے کی کوشش جاری رکھنے کی حمایت کی گئی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اعتراض والی شقوں پر ن لیگ کی قیادت آپس میں پھر مشاورت کرے گی۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی آئینی ترمیم کی بیشتر شقوں پر متفق ہیں۔ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی قیادت سے آئینی ترمیم پر مشاورت کے حوالے سے پی ٹی آئی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔

مزید پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم، جے یو آئی، ن لیگ اور پی پی عدالتی اصلاحات پر متفق

 

دوسری جانب صدر مملکت اصف علی زرداری رات لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے جبکہ بلاول بھٹو زرداری آج اسلام آباد جائیں گے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری ن لیگ کے سربراہ نواز شریف کے عشائیے میں شرکت کے لیے لاہور آئے تھے۔