غزہ میں اسرائیلی بربریت 12 ویں روز بھی جاری شہادتوں کی تعداد 300 سے تجاوز
صہنونی فورسز نے غزہ میں مسجد کےقریب فضائی حملہ کیا جس میں مزید 11 فلسطینی شہید ہو گئے
اسرائیلی بربریت کوکسی نےلگام نہ ڈالی تواس نےنہتے فلسطینیوں کا مزید خون بہانے کے لئے آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے تازہ ترین فضائی حملے میں مزید 10 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہنونی فورسز نے غزہ میں مسجد کےقریب فضائی حملہ کیا جس میں مزید 11 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ مسلسل 12 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 307 فلسطینی شہید اور 2200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون آج اسرائیل اورفلسطین کا دورہ کریں گے اور فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔ دوسیر جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہوکی منظوری کے بعد صیہونی فورسز نے فضائی کارروائی کے ساتھ غزہ پر مختلف اطراف سے زمینی چڑھائی بھی کردی ہے جب کہ 18 ہزارریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
فلسطینی مسلمانوں کو بے دردی سے مارنے والےاسرائیل کا کہنا ہے وہ یہ آپریشن اپنےشہریوں کومحفوظ بنانے کے لئے کر رہا ہے کیونکہ حماس کے راکٹ حملے اب اس کےلئے مسلسل خطرہ ہیں۔ دوسری طرف حماس نے ان الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قراردیاہے۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا بھرپور حق حاصل ہے تاہم انھوں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ حملوں میں فلسطینی بچوں کو نشانا نہ بنانے سے گزیر کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک 14 سو مکانات بتاہ اور 40 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیاکہ اسرائیل غزہ میں بائیولوجیکل ہتھیار استعمال کررہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہنونی فورسز نے غزہ میں مسجد کےقریب فضائی حملہ کیا جس میں مزید 11 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ مسلسل 12 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 307 فلسطینی شہید اور 2200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون آج اسرائیل اورفلسطین کا دورہ کریں گے اور فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔ دوسیر جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہوکی منظوری کے بعد صیہونی فورسز نے فضائی کارروائی کے ساتھ غزہ پر مختلف اطراف سے زمینی چڑھائی بھی کردی ہے جب کہ 18 ہزارریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
فلسطینی مسلمانوں کو بے دردی سے مارنے والےاسرائیل کا کہنا ہے وہ یہ آپریشن اپنےشہریوں کومحفوظ بنانے کے لئے کر رہا ہے کیونکہ حماس کے راکٹ حملے اب اس کےلئے مسلسل خطرہ ہیں۔ دوسری طرف حماس نے ان الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قراردیاہے۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا بھرپور حق حاصل ہے تاہم انھوں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ حملوں میں فلسطینی بچوں کو نشانا نہ بنانے سے گزیر کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک 14 سو مکانات بتاہ اور 40 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیاکہ اسرائیل غزہ میں بائیولوجیکل ہتھیار استعمال کررہا ہے۔