ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومت سمیت مختلف تجاویز مجوزہ آئینی ترمیم سے خارج

ایم کیو ایم کی آئینی ترامیم کو اگلی 27ویں آئینی ترامیم میں شامل کرنے پر اتفاق

ایم کیو ایم کی آئینی ترامیم کو اگلی 27ویں آئینی ترامیم میں شامل کرنے پر اتفاق

ایم کیو ایم کے آئینی مسودے کو 26ویں آئینی ترمیم میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم کو قائل کرنے میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کامیاب ہوگئیں۔ بلدیاتی حکومت کے اختیارات اور فنڈز سے متعلق ترامیم بھی مجوزہ ڈرافٹ سے نکال دی گئیں۔

ایم کیو ایم کی آئینی ترامیم کو اگلی 27ویں آئینی ترامیم میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا اور ایم کیو ایم نے حکومتی تجاویز سے رضامندی ظاہر کر دی۔


مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔





چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر بات چیت کی گئی۔







ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی عدالت کے قیام کی 26ویں آئینی ترمیم ڈراپ کرنے اور آئینی بینچ کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا۔

خصوصی کمیٹی اجلاس، ن لیگ اور پی پی آئینی عدالتوں کے قیام سے دست بردار
حکومت اور جے یو آئی نے مشترکہ مسودے پر پی ٹی آئی سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا۔ مولانا فضل الرحمان حتمی مسودہ پی ٹی آئی قیادت کیساتھ شیئر کریں گے اور مسودے کی تیاری حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔

پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا جو کل نماز جمعہ کے بعد دوبارہ ہوگا۔




Load Next Story