- پنجاب میں دو دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب 11 کروڑ ڈالر ہوگئے
- پنجاب میں جامعات کے طلبہ کیلئے ہونہار اسکالر شپ کی رجسٹریشن جاری
- نواز شریف کی بھارتی صحافیوں کے وفد سے ملاقات، کرکٹ کی بحالی کی بھی خواہش
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اجارہ سکوک کے اجرا سے 10 کھرب روپے حاصل کرلیے
- سردار اختر مینگل کا پاکستان واپسی کا فیصلہ
- یحییٰ السنوار ممکنہ طور پر اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے
- یہودی سائنسدان کا قتل؛ ایران سے ایک لاکھ ڈالر لینے والا اسرائیلی گرفتار
- مجوزہ آئینی ترمیم کےاہم نکات سامنے آگئے
- سروائیکل کینسر سے موت کی بقاء کے لیے نیا علاج وضع
- ناسا کا ’قاتل سیارچوں‘ کے حوالے سے اہم منصوبہ
- اعظم سواتی کو انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
- 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ؛ جے یو آئی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس طلب
- حکومت کا آئینی ترمیم کل سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ
- بنگلادیش؛ عیدین اور درگا پوجا کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا
- صنعت کاروں کا مزید آئی پی پیز سے معاہدے منسوخ کرنے کا مطالبہ
- لیگی عشائیے میں نہ لے جانے پر پیپلز پارٹی پنجاب میں اختلافات
- غزہ کی گلیوں میں آوارہ کتے لاشیں کھا رہے ہیں، رپورٹ
- وزیراعظم سے سیکریٹری جنرل ایس سی او کی ملاقات، پاکستان کے قائدانہ کردار پر اظہار اطمینان
- انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے حسینہ واجد کے وارنٹِ گرفتاری جاری کردیے
لیگی عشائیے میں نہ لے جانے پر پیپلز پارٹی پنجاب میں اختلافات
لاہور: ن لیگ کے عشائیے میں نہ لے جانے پر پیپلز پارٹی پنجاب میں اختلافات پیدا ہوگئے۔
قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کی جانب سے جاتی امرا میں عشائیہ دیا گیا۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں میں ساتھ نہ لے جانے پر اختلافات سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے عہدے دار نے عشائیہ میں ساتھ نہ لے جانے پر شکوہ کر دیا ۔ رہنماؤں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب سے کسی رہنما کو عشائیے میں شامل نہیں کیا گیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ گورنر پنجاب سلیم حیدر کے ساتھ تنظیمی عہدیداروں کو بھی جانا چاہیے تھا ۔
پیپلز پارٹی پنجاب کے سابق صدر قمر زمان کائرہ بھی پہلے ہی قیادت سے ناراض ہیں۔ رہنماؤں کا شکوہ ہے کہ پیپلز پارٹی قیادت پنجاب میں خود پارٹی کو متحرک کرنا نہیں چاہتی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔