- جامعہ کراچی: طلبا کے احتجاج کے بعد لیٹ فیسوں میں کمی کیلئے کمیٹی قائم
- پنجاب حکومت کا کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان
- سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلیےامیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل
- ایس ایس پی گھوٹکی کے ڈاکوؤں سے تعلقات، ڈی آئی جی سکھر نے آئی جی سندھ کو مراسلہ بھیج دیا
- اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیسز کیلیے خصوصی عدالت کے قیام کا بل سینیٹ میں منظور
- قومی اسمبلی اور سینیٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے کامیاب انعقاد پر قرارداد منظور
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار
- پنجاب میں دو دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب 11 کروڑ ڈالر ہوگئے
- پنجاب میں جامعات کے طلبہ کیلئے ہونہار اسکالر شپ کی رجسٹریشن جاری
- نواز شریف کی بھارتی صحافیوں کے وفد سے ملاقات، کرکٹ کی بحالی کی بھی خواہش
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اجارہ سکوک کے اجرا سے 10 کھرب روپے حاصل کرلیے
- سردار اختر مینگل کا پاکستان واپسی کا فیصلہ
- یحییٰ السنوار ممکنہ طور پر اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے
- یہودی سائنسدان کا قتل؛ ایران سے ایک لاکھ ڈالر لینے والا اسرائیلی گرفتار
- مجوزہ آئینی ترمیم کےاہم نکات سامنے آگئے
- سروائیکل کینسر سے موت کی بقاء کے لیے نیا علاج وضع
- ناسا کا ’قاتل سیارچوں‘ کے حوالے سے اہم منصوبہ
- اعظم سواتی کو انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
- 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ؛ جے یو آئی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس طلب
15 سالہ بیٹی کو انسٹاگرام ریلز بنانے کی اجازت نہیں، ندا یاسر کا انکشاف
کراچی: پاکستان کی مشہور میزبان اور اداکارہ ندا یاسر نے اپنی بیٹی کے سوشل میڈیا سے دور رہنے کی وجہ بتا دی۔
ندا یاسر نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی عمر 15 سال سے زیادہ ہو چکی ہے، مگر انہیں انسٹاگرام ریلز بنانے کی اجازت نہیں ہے، حالانکہ ان کا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں ہونے کے باوجود بھی انہوں نے اپنی بیٹی پر کچھ پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں تاکہ وہ سوشل میڈیا کے غیر ضروری استعمال سے بچ سکے۔
شو کے دوران، ایک خاتون نے اپنے مسئلے کا ذکر کیا کہ ان کی بیٹی سوشل میڈیا پر اتنی مصروف ہے کہ اس کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔ اس پر ندا یاسر نے مشورہ دیا کہ بچوں کو چھوٹی عمر میں زیادہ آزادی نہیں دینی چاہیے اور کچھ پابندیاں ضروری ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے حالات میں والد کی سختی بچوں پر زیادہ اثر ڈالتی ہے اور والدین کو اس سلسلے میں ذمہ دارانہ رویہ اپنانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔