اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیسز کیلیے خصوصی عدالت کے قیام کا بل سینیٹ میں منظور

سینیٹ رکن نسیمہ احسن کے بیٹے کو جبری لاپتہ کیے جانے کا انکشاف، سینیٹر روتے ہوئے ایوان چھوڑ کر چلی گئیں

(فوٹو : فائل)

سینٹ نے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیسز کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا بل منظور کرلیا جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن نسیمہ احسان روتے ہوئے ایوان سے چلی گئیں۔

سینٹ کا اجلاس سید یوسف رضاگیلانی کی صدارت ہوا، جس میں دکی، کرم ایجنسی میں دہشتگرد کارروائیوں میں شہید ہونیوالوں کی دعائے مغفرت کروائی گئی۔ اجلاس میں بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں پر قبضے کے کیسز کے فیصلے نوے دنوں میں کرنے کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا بل چوہدری سالک حسین نے پیش کیا جسے منظورکرلیا گیا۔

ایوان میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہمارے اراکین اس لئے یہاں اسلیے نہیں آئے کہ انہیں اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔


سینیٹر شیری رحمان نے ایس سی او کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ستائش کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا جبکہ تحریک انصاف نے قرارداد کی مخالفت کی۔

سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ ووٹ لینے کیلئے نسیمہ احسان کے بیٹے کو اغواء کیا گیا ہے، یہی صورتحال رہی تو میں بھی استعفی دوں گا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے اختر مینگل کی رہائشگاہ کے محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی کے کے شکرگزار ہیں انہوں نے احتجاج کی کال واپس لی

سینٹ اجلاس میں بی این پی کی خاتون رکن نسیمہ احسان نے روتے ہوئے اپنا خطاب ختم کرتے ہوئے کہا بیٹھ کر بھی بات ہوسکتی ہے۔

سینیٹر نسیمہ احسان کے آبدیدہ ہونے پر ایوان میں موجود خواتین ارکان سینت نسیمہ احسان کے پاس گئیں اور انہیں حوصلہ دیا، ڈپٹی چئیرمین سینٹ نے کہا نسیمہ احسان یہاں بات نہیں کرسکتیں تو چیمبر میں آکر بات کرلیں، جس کے بعد ایوان کی کاروائی جمعہ کی سہ پہر دوبجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Load Next Story