اسحق ڈارکا ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ اعزازی ہےوفاق کا جواب جمع
اسحاق ڈار کو بطور ڈپٹی وزیراعظم کا اعزازی عہدہ دیا گیا ہے، اسحاق ڈار وزیراعظم کے اختیارات استعمال نہیں کرتے
سندھ ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تقرری کیخلاف درخواست پر اس معاملے سے جڑا جوڈیشل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں2رکنی بینچ کے روبرو وزیر خارجہ اسحق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تقرری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، وفاقی حکومت نے درخواست پر تحریری جواب جمع کرادیا، وفاقی حکومت نے جواب میں کہا کہ اسحاق ڈار کو بطور ڈپٹی وزیراعظم کا اعزازی عہدہ دیا گیا ہے، اسحاق ڈار وزیراعظم کے اختیارات استعمال نہیں کرتے۔
چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس دیے کہ اسی نوعیت کا جو پہلے کیس دائر کیا گیا تھا اس پر عدالتوں کے فیصلے کیا تھے؟، 2012 میں لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہی کو ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کیخلاف کیا فیصلہ دیا تھا؟، اس کیس سے جڑا جو بھی جوڈیشل ریکارڈ پیش کیا جائے۔
درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری خلاف قانون ہے، عدالت نے سماعت 2 ہفتوں کیلیے ملتوی کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں2رکنی بینچ کے روبرو وزیر خارجہ اسحق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تقرری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، وفاقی حکومت نے درخواست پر تحریری جواب جمع کرادیا، وفاقی حکومت نے جواب میں کہا کہ اسحاق ڈار کو بطور ڈپٹی وزیراعظم کا اعزازی عہدہ دیا گیا ہے، اسحاق ڈار وزیراعظم کے اختیارات استعمال نہیں کرتے۔
چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس دیے کہ اسی نوعیت کا جو پہلے کیس دائر کیا گیا تھا اس پر عدالتوں کے فیصلے کیا تھے؟، 2012 میں لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہی کو ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کیخلاف کیا فیصلہ دیا تھا؟، اس کیس سے جڑا جو بھی جوڈیشل ریکارڈ پیش کیا جائے۔
درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری خلاف قانون ہے، عدالت نے سماعت 2 ہفتوں کیلیے ملتوی کردی۔