- عالمی غربت میں خطرناک اضافہ،1.1ارب آبادی غربت کا شکار
- ہر قانون سازی کیلیے کچھ مروجہ طریقہ کار ہیں، علی محمد خان
- اسحق ڈارکا ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ اعزازی ہے،وفاق کا جواب جمع
- وزیر اعظم شہباز شریف بھی پروٹوکول کے بغیر مولانا فضل الرحمن کے گھر پہنچ گئے
- اقوام متحدہ، غلط معلومات کی روک تھام کیلیے پاکستانی قرارداد منظور
- کروڑوں پاکستانیوں کے موبائل ڈیٹا کی نگرانی ہورہی ہے، اسرائیلی مصنف
- اورنگی ٹاؤن میں مبینہ مقابلہ، پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث 2 ڈاکو ہلاک
- کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی
- آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسٹاک ایکس چینج میں مندی
- 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں آج پیش کی جائے گی
- چین میں ڈائنو سار کے نئی قسم کے انڈے کی بقایات دریافت
- جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران مزید 5 اسرائیلی فوجی ہلاک
- حکومت مذاکرات کے ساتھ بدمعاشی کررہی ہے، صبح تک سلسلہ نہ رکا تو جواب دیں گے، فضل الرحمان
- اراکین اسمبلی کی گمشدگیوں اور فیملیز کو ہراساں کرنے کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیا
- زخموں کے نشان ختم کرنے کے لیے نیا طریقہ تلاش
- سپریم کورٹ کا ڈیم فنڈ میں موجود رقم وفاقی حکومت کو منتقل کرنے کا حکم
- اسلام آباد میں جمعے کو تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلیں گے
- اسلام آباد میں کسی بھی قسم کے اجتماع پر پابندی ہے، ضلعی انتظامیہ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا آسٹریلیا کو شکست دیکر فائنل میں پہنچ گیا
- طالبہ مبینہ زیادتی؛ راولپنڈی میں احتجاج کرنے پر 387 مظاہرین گرفتار
عالمی غربت میں خطرناک اضافہ،1.1ارب آبادی غربت کا شکار
نیویارک: شرح غربت میں تشویشناک اضافہ عالمی برادری کیلیے چیلنج بن گیا،1.1 ارب آبادی غربت کا شکار ہو گئی۔
نیوز ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے اہداف میں 2030 تک دنیا سے غربت کا خاتمہ شامل ہے، غریبوں کی فلاح وبہبود اور ترقی پذیر ممالک کے مسائل اجاگر کرنے کیلیے 17 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھرمیں غربت کے خاتمے کا دن منایا جاتا ہے۔
عالمی انڈیکس کے مطابق دنیا کی 1.1 ارب آبادی اس وقت غربت کی شکار ہے، افریقہ اور جنوبی ایشیا میں شرح غربت ہولناک ترین ہے، چھ میں سے5 غریب افریقی یا جنوبی ایشیائی ہیں۔
پاکستان کی47 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے کی زندگی گزار رہی ہے،بلوچستان میں غربت کی شرح سب سے بلند، سندھ دوسرے، خیبر پختونخوا تیسرے نمبر، سب سے کم پنجاب میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔