
گجرات میں جنگلی حیات کو بچانے والے یش تڈوی نے کہا کہ انہیں اپنے ہیلپ لائن نمبر پر کال موصول ہوئی کہ ایک علاقے میں سانپ مردہ پایا گیا ہے۔
مقام پر پہنچ کر یش نے سانپ کی حالت دیکھی جو بے ہوشی کی حالت میں تھا۔ کوئی حرکت نہیں تھی تاہم انہیں یقین تھا کہ سانپ بچ جائے گا۔
مسٹر یش نے بتایا کہ میں نے سانپ کی گردن اپنے ہاتھ میں لی اس کا منہ کھولا اور تین منٹ تک اس کے منہ میں پھونک مار کر اسے ہوش میں لانے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی دو کوششوں میں سی پی آر دینے کے بعد بھی اس کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تاہم جب میں نے تیسری بار سی پی آر کیا تو سانپ حرکت کرنے لگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔