- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان کو جیت کیلئے 3 وکٹیں، انگلینڈ کو 172 رنز درکار
- آئینی ترمیم کا معاملہ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا
- نجی کالج واقعے پر احتجاج؛ راولپنڈی مظاہرین کیخلاف تین مقدمات درج
- استغفار! گناہوں کا تریاق
- رشوت کی لعنت کے بھیانک اثرات
- شکیب الحسن کا وطن واپس لوٹنے کے فیصلے پر 'یوٹرن'
- پولیس وحساس ادارے کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ وار کا اہم کارندہ گرفتار
- مشیر اطلاعات اور معاون خصوصی خیبر پختونخوا کی راہداری ضمانت منظور
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت 22 اکتوبرکوسماعت کیلیے مقرر
- پی ٹی آئی احتجاج؛ راولپنڈی کے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں
- چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت کے میچز 2 مقامات پر کروانے کی تجویز
- سوشل میڈیا پرکالج کی طالبہ سے زیادتی کی فیک نیوز؛ تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل
- سکھ رہنما کے قتل کی سازش؛ امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے اہلکار پرفرد جرم عائد
- چوتھی بار وزنی ترین کدو اُگانے کا مقابلہ جیتنے والا امریکی شہری
- چند سیکنڈ کی چہل قدمی صحت کے لیے مفید قرار
- اسکاٹ لینڈ میں سینٹرل ہیٹنگ سسٹم کے متبادل برقی وال پیپر کی آزمائش
- آئینی عدالت بلاول کا مطالبہ،پارٹی منشور کا حصہ،شرجیل میمن
- ہراساں کیا گیا، نسیمہ احسان سینیٹ اجلاس میں روپڑیں
- جنگ جاری رہی تو ایک سال میں اسرائیل تباہ ہو سکتا ہے، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ
- ملکی زرمبادلہ بڑھ کر 16ارب 11کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے
سوشل میڈیا پرکالج کی طالبہ سے زیادتی کی فیک نیوز؛ تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل
لاہور: سوشل میڈیا پر نجی کالج کی طالبہ سے زیادتی کی غیرمصدقہ خبر پھیلانے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسیٹیگیشن ٹیم ( جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے معاملے کے تحقیقات کےلیے جے آئی ٹی تشکیل دی۔ جے آئی ٹی ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد نوید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے۔ چھ رکنی ٹیم میں تین پولیس افسر اور تین حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تھانہ ڈیفنس اے میں درج مقدمے کی تفتیش کرے گی
تحقیقات میں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف اکسانے کی ترغیب دینے والوں کی نشاندہی کی جائےگی اور سوشل میڈیا پر لڑکی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والوں کا بھی سراغ لگایا جائے گا۔ ایس ایس پی محمد نوید نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج طلب کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔