ملتان ٹیسٹ میں فتح حفیظ نے پی آر ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ بناڈالا
نعمان، کامران، آغا سلمان اور ساجد علی کی بھی تعریف کردی
ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف 152 رنز کی جیت کے بعد سابق کپتان محمد حفیظ نے 'پی آر ایجنسیوں' کو تنقید کانشانہ بناڈالا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ "پاکستان کرکٹ کو کامران غلام، سلمان آغا، ساجد خان اور نعمان علی جیسے پلئیرز کی میچ وننگ کارکردگی کی ضرورت ہے نہ کہ پی آر ایجنسیوں کی"۔
ماضی میں سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور نجم سیٹھی کے دور میں کھلاڑیوں پر پی آر ایجنسیوں کیساتھ مبینہ گٹھ جوڑ کے ذریعے بورڈ کو بلیک میل کیا گیا تھا اور اپنی شرائط منوائیں تھی جس پر ایکشن لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: نعمان علی نے انگلینڈ کیخلاف 10 وکٹیں لیکر نیا اعزاز اپنے نام کرلیا
تاہم اس سے قبل دونوں بورڈ چیئرمین کی مدت ملازمت ختم ہوگئی اور پی آر ایجنسیاں کھلاڑیوں کیساتھ اپنے روابط قائم رکھے۔
مزید پڑھیں: شان مسعود بالآخر بطور کپتان پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب
اسی طرح خبریں سامنے آئیں تھی کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں پی آر ایجنسیوں کے اثر رسوخ کی وجہ سے پلئیرز نے بورڈ کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا تھا تاہم اگلے برس ناقص فارم اور خراب کارکرگی نے کھلاڑیوں کو گھمنڈ چکنا چُور کردیا اور اب پلئیرز سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ "پاکستان کرکٹ کو کامران غلام، سلمان آغا، ساجد خان اور نعمان علی جیسے پلئیرز کی میچ وننگ کارکردگی کی ضرورت ہے نہ کہ پی آر ایجنسیوں کی"۔
ماضی میں سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور نجم سیٹھی کے دور میں کھلاڑیوں پر پی آر ایجنسیوں کیساتھ مبینہ گٹھ جوڑ کے ذریعے بورڈ کو بلیک میل کیا گیا تھا اور اپنی شرائط منوائیں تھی جس پر ایکشن لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: نعمان علی نے انگلینڈ کیخلاف 10 وکٹیں لیکر نیا اعزاز اپنے نام کرلیا
تاہم اس سے قبل دونوں بورڈ چیئرمین کی مدت ملازمت ختم ہوگئی اور پی آر ایجنسیاں کھلاڑیوں کیساتھ اپنے روابط قائم رکھے۔
مزید پڑھیں: شان مسعود بالآخر بطور کپتان پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب
اسی طرح خبریں سامنے آئیں تھی کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں پی آر ایجنسیوں کے اثر رسوخ کی وجہ سے پلئیرز نے بورڈ کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا تھا تاہم اگلے برس ناقص فارم اور خراب کارکرگی نے کھلاڑیوں کو گھمنڈ چکنا چُور کردیا اور اب پلئیرز سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔