فلسطینی نمائندے سلامتی کونسل میں غزہ کی صورتحال بیان کرتے ہوئے رو پڑے
ریاض منصور فرط جذبات سے اس قدر مغلوب ہوگئے کہ انہیں اپنی تقریر کو ادھورا ہی چھوڑنا پڑ گیا۔
صیہونی بربریت پرغزہ میں جہاں لاکھوں فلسطینی ماتم کناں ہیں وہیں ان کی گھٹی گھٹی سسکیاں عالمی اداروں میں بھی سنی جاسکتی ہیں ان ہی سسکیوں میں ایک آہ اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب کی بھی تھی جو سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی صورت حال بیان کرتے ہوئے رودیئے۔
عرب ویب سائٹ کے مطابق نیو یارک میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس جاری تھا جس میں غزہ کی صورت حال پر غور کیا جارہا تھا، اس دوران فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے غزہ پر اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی قراردیا۔ انہوں نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کو یہ کیسا حق ہے جس میں غزہ کے لوگوں کو صفحہ ہستی سے مٹایا جارہا ہے, بچوں اور خواتین پر بم برسائے جارہے ہیں۔
غزہ کی صورت حال بیان کرتے ہوئے ریاض منصور فرط جذبات سے اس قدر مغلوب ہوگئے کہ انہیں اپنی تقریر کو ادھورا ہی چھوڑنا پڑ گیا۔
واضح ہے کہ گزشتہ 12 روز سے اسرائیل غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خون کی ہولی کھیل رہا ہے لیکن عالمی برادری اس سلسلے میں صیہونی جنونیوں کو روکنے میں اب تک کامیاب نہیں ہوپائی۔
عرب ویب سائٹ کے مطابق نیو یارک میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس جاری تھا جس میں غزہ کی صورت حال پر غور کیا جارہا تھا، اس دوران فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے غزہ پر اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی قراردیا۔ انہوں نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کو یہ کیسا حق ہے جس میں غزہ کے لوگوں کو صفحہ ہستی سے مٹایا جارہا ہے, بچوں اور خواتین پر بم برسائے جارہے ہیں۔
غزہ کی صورت حال بیان کرتے ہوئے ریاض منصور فرط جذبات سے اس قدر مغلوب ہوگئے کہ انہیں اپنی تقریر کو ادھورا ہی چھوڑنا پڑ گیا۔
واضح ہے کہ گزشتہ 12 روز سے اسرائیل غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خون کی ہولی کھیل رہا ہے لیکن عالمی برادری اس سلسلے میں صیہونی جنونیوں کو روکنے میں اب تک کامیاب نہیں ہوپائی۔