مطالبات تسلیم، جامعہ کراچی کے طلبا نے احتجاج ختم کردیا

  کراچی: جامعہ کراچی کے طلبہ کا احتجاج شیخ الجامعہ کراچی کی یقین دہانیوں کے بعد ختم کر دیا گیا، طلبہ الائنس کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے 14 میں سے 11 مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں گزشتہ 8 روز سے طلبہ زائد فیسوں ، انفرااسٹرکچر کی تباہ حال صورتحال اور پوائنٹ بسوں کی قلت سمیت دیگر مسائل کے خلاف سراپا احتجاج تھے، انتظامیہ نے طلبہ کے درپیش مسائل حل کرنے کیلیے مطالبات منظور کرلیے،  طلبہ الائنس نے آٹھویں روز اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور طلبہ کے درمیان مذاکرات چوتھے دور میں کامیاب ہوئے، شیخ الجامعہ کراچی نے طلبہ کو یقین دہانی کرائی کہ لیٹ فیس کو 50 فیصد  سے کم کرکے 10 فیصد کردیا گیا ہے، ری ایڈمیشن فیس اب طلبہ سے نہیں لی جائے گی،طلبہ و طالبات کو فیس نہ بھرنے پر امتحان میں بیٹھنے سے نہیں روکا جائے گا البتہ نتائج کا اجراء فیس جمع ہونے پر ہی کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پوائنٹس میں اضافے کے لیے میئر کراچی اور وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کو خطوط بھیجے جائیں گے اور آئندہ تعلیمی سیشن سے ایوننگ کے پوائنٹس میں 10 فیصد اضافہ کردیا جائے گا جبکہ سیکیورٹی کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

شیخ الجامعہ  نے مزید یقین دہانی کرائی کہ کمیٹی میں طلبہ تنظیموں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے،خستہ حال کلاس رومز میں کلاسز نہیں لی جائیں گی اور ڈین آف فیکلٹیز  کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔

شیخ الجامعہ کراچی کی یقین دہانیوں کے بعد طلبہ الائنس نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا، واضح رہے کہ طلبہ الائنس کے تحت احتجاج میں اسلامی جمعیت طلبہ ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن سمیت طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور گزشتہ دو روز سے تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل تھیں۔