- گلابی ہے اکتوبر
- چند سیکنڈ میں دماغی بیماری کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ
- نازیبا تصاویر سے بلیک میلنگ کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ
- 100 برس قبل دفن کیے گئے کیپسول سے نادر باقیات برآمد
- شہباز شریف کا عافیہ صدیقی کی رہائی پر زور، امریکی صدر جوبائیدن کو خط لکھ دیا
- کراچی؛ لیاری لی مارکیٹ کے قریب فلیٹ سے چار خواتین کی گلا کٹی لاشیں برآمد
- فلسطین کا اسرائیل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے نکالنے کا مطالبہ
- کراچی میں ٹی ایل پی رہنماؤں کی گرفتاریوں پر کارکنوں کا پولیس سے تصادم
- بورے والا؛ باپ کی قل خوانی کے خرچے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی کو قتل کر دیا
- پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آج شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوگی
- کیا پریشانی ؟ ترمیم کیلیے نمبرز پورے اور نمبری بھی ، واوڈا
- آئینی ترامیم کا معاملہ؛ بلاول اور مولانا کے درمیان ایک روز میں دوسری ملاقات
- پاکستان اور عرب ممالک میں پاکستانی کرنسی میں لین دین ممکن
- کراچی؛ حسین آباد میں عوام نے 2 ڈاکوؤں کو فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا
- لاہور؛ دو خواتین سمیت پانچ رکنی نوسرباز جیب تراش گینگ گرفتار، موبائل فون، اسلحہ اور نقدی برآمد
- ملتان میں آتش بازی کا سامان بنانے والی فیکٹری دھماکے سے زمین بوس، 3 افراد جاں بحق
- اسرائیل میں فوجی بیس کو ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ
- لاہور میں جعلی پیر کی ساتھی کے ساتھ ملکر ذہنی مریض لڑکی سے اجتماعی زیادتی
- جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج، عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان
- کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں 2 افراد زخمی
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن کو مشورہ
لاہور: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو حکومت سے بات نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مرضی کی عدلیہ اور چیف جسٹس چاہتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بیان میں کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم پر جے یو آئی اور پی ٹی آئی حکومت سے بات کیوں کررہے ہیں، دونوں سیاسی جماعتوں کو اسے مکمل مسترد کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مرضی کی عدلیہ اور چیف جسٹس چاہتی ہے اور اس موقع پر ترمیم کا فائدہ صرف حکومت کو ہوگا۔
دونوں سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے کھیل کا حصہ نہ بنیں، پہلے جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس بنیں، اس کے بعد کوئی بھی عمل شروع ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔