- ملتان میں آتش بازی کا سامان تیار ہونے والی عمارت دھماکے سے زمین بوس، 3 افراد جاں بحق
- اسرائیل میں فوجی بیس کو ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ
- لاہور میں جعلی پیر کی ساتھی کے ساتھ ملکر ذہنی مریض لڑکی سے اجتماعی زیادتی
- جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج، عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان
- کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں 2 افراد زخمی
- دنیا بھر کے پانی میں ’فار ایور‘ کیمیکل کی موجودگی کا انکشاف
- لاہور؛ کالج میں مبینہ طور پر پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ مرتب
- پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی
- اپوزیشن راضی نہ ہوئی تو حکومت کو دو تہائی اکثریت کر کے دکھاؤں گا، بلاول
- چھاتی کا سرطان صرف اسپتال کی چار دیواری میں لڑی جانے والی جنگ نہیں، ماہر
- خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کا دن تبدیل
- بہاولنگر میں یونیورسٹی طالبہ کو مبینہ ہراساں کرنے پر لیکچرار کے خلاف مقدمہ درج
- کراچی: کورنگی سے مبینہ مقابلے میں ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
- حکومت اور اتحادی جماعتوں میں آئینی ترامیم پر اتفاق رائے نہ ہوسکا، مزید مشاورت کا فیصلہ
- کراچی میں کل درجہ حرارت 40 ڈگری تک چھو سکتا ہے، محکمہ موسمیات
- امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن کو مشورہ
- خیرپور؛ اسلحہ اسمگلروں کے بین الصوبائی گروہ کا سرغنہ گرفتار، بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد
- سندھ بار کونسل کا کل عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان
- آئینی ترمیم سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش نہیں ہو سکی، اجلاس ملتوی
- محکمہ موسمیات کی مون سون بارشوں پر تفصیلی رپورٹ جاری
لاہور؛ کالج میں مبینہ طور پر پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ مرتب
لاہور: کالج میں مبینہ طور پر طالبہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی نے رپورٹ مرتب کرلی اور حکومت کو سوشل میڈیا پرفیک نیوز کی روک تھام کے لیے اقدامات کی سفارش کردی۔
طالبہ کے ساتھ پیش آنے والے مبینہ واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن، سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن نے مرتب کی ہے، جس میں سوشل میڈیا پر فیک نیوز کی روک تھام کی سفارش کے ساتھ ساتھ کہا گیا ہے کہ طالب علموں کو اپنے معاملات مثبت انداز میں لینے، منفی اور مثبت سرگرمیوں میں فرق کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالب علموں کو فیک نیوز فلٹر کرنے میں رہنمائی کی ضرورت ہے، والدین اپنے بچوں کا استحصال نہ ہونے دیں اور اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیک نیوز پھیلا کر ہنگامے کرنے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا فل بینچ تشکیل
کمیٹی نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس واقعے سے فیک نیوز کے ذریعے اشتعال پھیلانا بھی ثابت ہوتا ہے، حکومت کو متاثرہ خاندان کی عزت کی بحالی کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
کمیٹی نے سوشل میڈیا پر مبینہ واقعے پر نفرت انگیز معاملے کی مزید تفتیش کی سفارش کر دی ہے اور کہا کہ انفلوئنسرز اور وی لاگرز کو معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے سے روکاجائے، فیک نیوز پھیلانے کے لیے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس استعمال کیے گئے اور فیک نیوز کے ذریعے معصوم طالب علموں کو نشانہ بنایا گیا۔
مذکورہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس واقعے پر فیک نیوز کے ذریعے اشتعال پھیلانا بھی ثابت ہوتا ہے، حکومت کو متاثرہ خاندان کی عزت کی بحالی کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس، غلط معلومات پھیلانے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ
چیف سیکریٹری پنجاب سمیت تمام افسران کے دستخط کے ساتھ مرتب کی گئی 9 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کمیٹی نے 15 اور 16 اکتوبر کو ریکارڈ کیے گئے 16 افراد کے بیانات کو اہم قرار دیا ہے، کمیٹی نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران، اے ایس پی گلبرگ شاہ رخ خان، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر شاید وحید، جنرل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین اور ڈی ایم ایس ڈاکٹر وقاص یاسین، ایور کیئر اسپتال کے کرنل ریٹائرڈ صابر حسین بھٹی اور اتفاق اسپتال کے واصف کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔
کمیٹی نے جنرل اسپتال کے عملے سے جنسی زیادتی سے متعلق آنے والے مریضوں سے متعلق بھی تفتیش کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔