ہندو امریکی فاؤنڈیشن مودی سرکار کی لابنگ میں سرگرم
تنظیم نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مودی حکومت کا دفاع کیا، رپورٹ
بھارت میں نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہندو امریکی فاؤنڈیشن ان کی لابنگ کے لیے سرگرم ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں اور عالمی سطح پر رہائش پذیر ہندوؤں نے ہمیشہ مودی کی مجرمانہ سرگرمیوں کو طول اور پذیرآئی دی ہے۔ امریکا میں مقیم ہندوؤں کی تنظیم ہندو امریکی فاؤنڈیشن کے مودی سرکار کی حمایت میں امریکی شہر کیپٹل ہل میں لابنگ کرنے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ نریندر مودی کے 2014 میں حکومت سنبھالنے کے بعد سے ہندو امریکی فاؤنڈیشن کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آئی جس کی قیادت ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کر رہی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ تنظیم مودی سرکار کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتی ہے اور ناقدین کے خلاف دفاعی بیانیہ پیش کرتی ہے۔ ہندو امریکی فاؤنڈیشن نے بھارت میں اقلیتوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرمودی سرکار کا دفاع کیا ہے۔ اس بات کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے براہ راست رابطے میں ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن امریکا میں پاکستان میں انسانی حقوق کی منفی منظر کشی کرتی ہے تاکہ بھارت میں انسانی حقوق کے مسائل سے توجہ ہٹائی جاسکے۔ ہندو امریکی فاؤنڈیشن ممکنہ طور پر غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر بھی نمایاں ہوئی جو امریکا کی سالمیت کے خلاف ہے۔
ہندوامریکی فاؤنڈیشن کی جانب سے مودی سرکار کے حق میں مہمات چلانا اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگینڈاکرنا انتہائی شرمناک امر اور امریکی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے جس کا امریکی عدالتوں کو نوٹس لینا چاہئے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں اور عالمی سطح پر رہائش پذیر ہندوؤں نے ہمیشہ مودی کی مجرمانہ سرگرمیوں کو طول اور پذیرآئی دی ہے۔ امریکا میں مقیم ہندوؤں کی تنظیم ہندو امریکی فاؤنڈیشن کے مودی سرکار کی حمایت میں امریکی شہر کیپٹل ہل میں لابنگ کرنے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ نریندر مودی کے 2014 میں حکومت سنبھالنے کے بعد سے ہندو امریکی فاؤنڈیشن کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آئی جس کی قیادت ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کر رہی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ تنظیم مودی سرکار کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتی ہے اور ناقدین کے خلاف دفاعی بیانیہ پیش کرتی ہے۔ ہندو امریکی فاؤنڈیشن نے بھارت میں اقلیتوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرمودی سرکار کا دفاع کیا ہے۔ اس بات کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے براہ راست رابطے میں ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن امریکا میں پاکستان میں انسانی حقوق کی منفی منظر کشی کرتی ہے تاکہ بھارت میں انسانی حقوق کے مسائل سے توجہ ہٹائی جاسکے۔ ہندو امریکی فاؤنڈیشن ممکنہ طور پر غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر بھی نمایاں ہوئی جو امریکا کی سالمیت کے خلاف ہے۔
ہندوامریکی فاؤنڈیشن کی جانب سے مودی سرکار کے حق میں مہمات چلانا اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگینڈاکرنا انتہائی شرمناک امر اور امریکی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے جس کا امریکی عدالتوں کو نوٹس لینا چاہئے۔