- دل کی سرجری کے نتیجے میں خواتین زیادہ ہلاک ہوتی ہیں، رپورٹ
- ڈیرہ اسماعیل خان؛ دریاٸے سندھ میں 3 افراد ڈوب گئے
- مولانا کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی نمبرز پورے ہیں، خواجہ آصف
- سب سے زیادہ کتوں کو بیک وقت چہل قدمی کرانے کے نئے ریکارڈ کی کوشش
- یحیی مرے نہیں وہ زندہ ہیں، امیرِ قطر کی والدہ کا یحیی سنوار کو خراج عقیدت
- آئینی ترمیم پر کوشش ہے مشاورت آج ہر حال میں مکمل ہو، عطا تارڑ
- عالمی ریکارڈ کیلئے باورچیوں نے دنیا کا سب سے لمبا کباب تیار کرلیا
- حقیقی آزادی مارچ سے متعلق مقدمہ، عمران خان اور علی امین گنڈا پور بری
- ویپنگ کرنے کے جرم میں جعلی پولیس کی خاتون سے رقم ہتھیانے کی کوشش
- کابینہ، اسمبلی اور سینیٹ اجلاسوں میں تاخیر کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے، رانا ثنا
- سونا مزید مہنگا؛ عالمی و مقامی مارکیٹ میں قیمت بلند ترین سطح پر
- بھارت میں فراڈیوں نے جعلی اسٹیٹ بینک آف انڈیا بنا کر شہریوں کو لوٹ لیا
- ہمارے سینیٹرز کو لاپتا کردیا گیا کسی آئینی ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، اختر مینگل
- انسداد بجلی چوری مہم؛ ملک بھر سے 86 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار
- کیا آپ ان تصاویر میں چھپے سانپوں کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟
- سندھ ہائیکورٹ؛ سیلز ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کیلیے حلف نامے کی شرط معطل
- ملک کو فتنہ الخوارج سے پاک کرنے کیلئےسرگرمِ پاک فوج کوقوم خراج تحسین پیش کرتی ہے، وزیراعظم
- غیریقینی سیاسی حالات کے باعث اسٹاک ایکس چینج اتار چڑھاؤ اور مندی کی زد میں رہی
- ایک ہفتے کے دوران ڈالر کے اوپن مارکیٹ نرخ میں قابل ذکر کمی
- انٹراپارٹی الیکشن نظرثانی کیس: پی ٹی آئی کی لارجر بینچ بنانے کی درخواست
غیریقینی سیاسی حالات کے باعث اسٹاک ایکس چینج اتار چڑھاؤ اور مندی کی زد میں رہی
کراچی: غیریقینی سیاسی حالات کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج اتار چڑھاؤ اور مندی کی زد میں رہی۔ آئینی ترمیم پر اپوزیشن جماعتوں کے درمیان محاذ آرائی مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرانداز رہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں متعدد اقدامات سے انڈیکس کی 86ہزار کی نئی بلند سطح بھی عبور ہوگئی تھی اور SCO اقدامات سے سرمایہ کاروں کی امید، علاقائی استحکام کی توقعات پیدا ہوئیں تاہم اختتامی دو سیشنز کے دوران گھبراہٹ میں فروخت بڑھنے سے انڈیکس کی 86ہزار پوائنٹس کی بلند سطح برقرار نہ رہسکی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران ایران پر اسرائیل کے جوابی حملے کے خدشات پر سرمایہ کار محتاط رہے۔ ہفتے کے 2سیشنز میں تیزی اور 3سیشنز میں مندی رہی۔ افراط زر میں کمی کے تناسب سے شرح سود میں نمایاں کمی کی توقعات سے دو سیشنز میں تیزی رہی۔
ہفتہ وار کاروبار میں آل شئیر انڈیکس بڑھنے سے مندی کے باوجود حصص کی مالیت 20ارب 45کروڑ 95لاکھ 62ہزار 243روپے بڑھگئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 111کھرب 77ارب 31کروڑ 37 لاکھ 72ہزار 54روپے ہوگیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس 233.31 پوائنٹس گھٹ کر 85250.09 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 356.64 پوائنٹس گھٹ کر 26803.04 پر بند ہوا۔
کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 390.03 پوائنٹس بڑھ کر 54927.25 پوائنٹس پر بند ہوا اور کے ایم آئی 30انڈیکس 304.87پوائنٹس گھٹ کر 129268.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔