- پی ٹی آئی اقتدار میں آکر متنازع غیر آئینی ترامیم کا خاتمہ کریگی، بیرسٹرسیف
- چار خواتین کا قتل؛ ویڈیوز بنانے کی وجہ سے گھر والوں کو مارا، بیٹے کا بیان
- لاہور میں داماد نے ساس اور سسر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
- سری لنکا کے اسپتال میں بھارتی فوج کے بدترین قتلِ عام کو 37 برس مکمل
- ہمارے ارکان کو دھمکایا گیا آئینی ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرینگے، پی ٹی آئی وکیل حامد خان
- اسرائیلی حملے کا خدشہ؛ حزب اللہ کے عبوری سربراہ ایران منتقل
- چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی؛ پارلیمانی کمیٹی کیلیے ارکان کے نام مانگ لیے گئے
- وزیراعلیٰ سندھ کی ارجنٹائن کے فٹبال کھلاڑیوں کو لیاری آنے کی دعوت
- لاہور ہائیکورٹ نے عمران کیخلاف غداری سے متعلق درخواست نمٹا دی
- 26 ویں آئینی ترمیم منصفانہ نمائندگی کی جانب اہم پیش رفت ہے، وزیراعلی بلوچستان
- اردو یونیورسٹی؛ تنخواہوں میں عدم اضافے پر حالات انتظامیہ کے قابو سے باہر
- کے پی میں سیکیوٹی صورتحال؛ پشاور ہائیکورٹ کے حکومت سے چھ سوال
- کراچی کی جیل سے اغوا و زیادتی کا ملزم فرار
- سونے کی عالمی و مقامی قیمتیں تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر
- مؤکل خاتون اپنے ہی وکیل کے ہاتھوں مبینہ زیادتی کا شکار
- پاکستان کا کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے آئی ایم ایف سے دوبارہ درخواست کرنے کا فیصلہ
- مریخ پر ہونے والا سورج گرہن کیسا دِکھتا ہے؟
- چیف جسٹس اور پی ٹی آئی وکیل حامد خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
- بشریٰ بی بی کی بیٹیوں کا والدہ سے ملاقات کیلیے عدالت سے رجوع
- عمران خان کی ذاتی معالج سے معائنے کیلیے درخواست دائر
خلاء میں اعضا بنا کر زمین پر لانے کے منصوبے پر کام جاری
سائنس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ خلاء میں اعضاء سازی کر کے واپس زمین پر بھیجنے سے جگر کے ٹرانسپلانٹ میں انقلابی تبدیلی رونما ہو سکتی ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ایسے تجربے کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد انسانی جگر کے بافتوں کی خودبخود ترتیب کی آزمائش کرنا ہے تاکہ ان کو طبی اعتبار سے استعمال کیا جاسکے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے نچلے مدار (خلاء سے 1200 میل نیچے، جہاں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن موجود ہے) میں ٹِشو کی انجینئرنگ کرنے میں ان مسائل سے چھٹکارہ پایا جا سکتا ہے جن کا سامنا ہمیں زمین پر ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دان ایسے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت خلاء میں بافتوں کو اگا کر زمین پر واپس بھی لایا جاسکے گا۔
تحقیق کے سربراہ ٹیمی ٹی چینگ کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ مائیکرو گریویٹی کی کنڈیشن مدار میں بننے والے ان جگر کے بافتوں کو زمین پر بننے والوں کے مقابلے میں زیادہ فعال بناتی ہے۔ یہ چیز ایک کارگر جگر کے ٹشو امپلانٹ کی جانب اشارہ کرتی ہے جو کہ روایتی جگر کے ٹرانسپلانٹ کا متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔