- کراچی؛ کلب کرکٹ کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر امریکا جانے کی کوشش، ملزم گرفتار
- سعودی عرب واپسی پر رونالڈو کا سلام، ویڈیو وائرل
- یحیی سنوار نے ہمارے گھر آکر اسے معزز بنادیا، مالک مکان کی پوسٹ وائرل
- امریکا میں درجنوں ریکونز نے خاتون کے گھر کو گھیر لیا
- سہواگ نے بھی بابراعظم کی خراب فارم پر لب کشائی کردی
- ڈریکولا کی طرح امریکی خاتون کو بھی لہسن سے مہلک خطرہ
- آکسفورڈ چانسلر کے الیکشن سے باہر ہونے پر عمران خان کی ساکھ کو شدید دھچکا
- نسیم شاہ، جسپریت بمراہ سے 'بہتر بالر' قرار
- کراچی؛ شوہر نے بیوی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا
- جی ایچ کیو حملہ کیس؛ چالان میں عمران خان سمیت دیگر ملزمان پر 27سنگین دفعات عائد
- زمبابوے کیخلاف سیریز؛ اہم کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ
- حافظ نعیم کا 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق صورتحال پر دلچسپ تبصرہ
- ایمرجنگ ایشیاکپ؛ امپائرز کے غلط فیصلے نے پاکستان کو ہروادیا
- خیبر پختونخوا میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری
- قومی اسمبلی اجلاس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات، 9نکاتی ایجنڈا جاری
- چیمئینز ٹرافی؛ بھارتی بورڈ نے پی سی بی کی پیشکش کو مسترد کردیا
- خلاء میں اعضا بنا کر زمین پر لانے کے منصوبے پر کام جاری
- مریخ کی برف میں زندگی کی موجودگی کا امکان
- سڑک کنارے پائی جانے والی پُراسرار تجوری
- بانی پی ٹی آئی کو اخبار، ٹی وی میسر، کھانے میں مٹن ملتا ہے، جیل انتظامیہ
خلاء میں اعضا بنا کر زمین پر لانے کے منصوبے پر کام جاری
سائنس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ خلاء میں اعضاء سازی کر کے واپس زمین پر بھیجنے سے جگر کے ٹرانسپلانٹ میں انقلابی تبدیلی رونما ہو سکتی ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ایسے تجربے کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد انسانی جگر کے بافتوں کی خودبخود ترتیب کی آزمائش کرنا ہے تاکہ ان کو طبی اعتبار سے استعمال کیا جاسکے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے نچلے مدار (خلاء سے 1200 میل نیچے، جہاں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن موجود ہے) میں ٹِشو کی انجینئرنگ کرنے میں ان مسائل سے چھٹکارہ پایا جا سکتا ہے جن کا سامنا ہمیں زمین پر ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دان ایسے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت خلاء میں بافتوں کو اگا کر زمین پر واپس بھی لایا جاسکے گا۔
تحقیق کے سربراہ ٹیمی ٹی چینگ کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ مائیکرو گریویٹی کی کنڈیشن مدار میں بننے والے ان جگر کے بافتوں کو زمین پر بننے والوں کے مقابلے میں زیادہ فعال بناتی ہے۔ یہ چیز ایک کارگر جگر کے ٹشو امپلانٹ کی جانب اشارہ کرتی ہے جو کہ روایتی جگر کے ٹرانسپلانٹ کا متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔