- چینی صدر کا فوجیوں کوجنگی صلاحیت مضبوط بنانے پر زور
- قومی اسمبلی کا اجلاس صبح 11:30 بجے تک ملتوی
- کراچی: کورنگی کراسنگ کے قریب فائرنگ سے رکشا ڈرائیور جاں بحق
- اسلام آباد میں شوٹنگ مقابلہ، وفاقی وزیر کی پسٹل شوٹنگ میں دوسری پوزیشن
- چار مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد سینیٹ اجلاس 3 گھنٹے تاخیر سے شروع
- پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پراضافہ
- سندھ کے تعلیمی بورڈز میں اعلٰی عہدوں پر فائز ہونے کیلیے آئی بی اے کا ٹیسٹ پاس کرنا لازم قرار
- آئینی ترمیم کے معاملے پر پی ٹی آئی کے 2 سینیٹرز ساتھ چھوڑ گئے، بیرسٹر گوہر کی تصدیق
- ’جسم کے اندر دیکھنے والی ٹیکنالوجی‘ کا پہلی بار استعمال، آپریشن کامیاب
- کسی ممبر نے ہراساں کرنے کی تحریری شکایت درج نہیں کرائی، چیئرمین سینیٹ
- سرکاری اور نجی اسپتالوں کو میڈان پاکستان مصنوعات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، تاجر
- کراچی میں گھر سے ایک ہی خاندان کی چار خواتین کی گلہ کٹی لاشیں برآمد
- آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس کچھ دیر میں ہوگا
- ہمارے 7 ممبران کو اغوا کیا گیا ہے، عمر ایوب کا دعویٰ
- ابراہیم حیدری میں چھوٹے بھائی نے غیرت کے نام پر کلہاڑی کے وار سے بڑے بھائی کو قتل کر دیا
- کراچی کے بدلتے موسم کے باعث بچوں میں نمونیا کے کیسز میں اضافہ
- مخصوص نشستوں کے کیس کی دوسری وضاحت کیسے جاری ہوئی؟ چیف جسٹس نے جواب مانگ لیا
- کینیڈا نے بھارت کے باقی ماندہ سفارت کاروں کو بھی نوٹس پر ڈال دیا
- ہفتے کو شہر کا موسم گرم وخشک رہا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39.2 ڈگری ریکارڈ
- اسرائیل نے غزہ میں شہید یحییٰ السنوار کی لاش کی تصویر والے پمفلٹ گرادیے
سرکاری اور نجی اسپتالوں کو میڈان پاکستان مصنوعات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، تاجر
کراچی: پاکستان میں سرجیکل آئٹمز اور فارماسیوٹیکل مصنوعات کے شعبے کے تاجروں نے خام مال پر ڈیوٹی معاف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خام مال پر ڈیوٹی کم یا معاف کی جانی چاہیے، سرکاری اور نجی شعبے کے اسپتالوں کو ڈریپ سے منظور شدہ میڈ ان پاکستان مصنوعات کی خریداری کے لیے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں ہیلتھ ایشیا انٹرنیشنل ایگزیبیشن اینڈ کانفرنسز کے زیر اہتمام تیسری سالانہ کانفرنس “بوسٹنگ میڈیکل ڈیوائسز” میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سی ای او زبیر موتی والا نے کہا کہ پاکستانی کمپنیوں نے سرجیکل آئٹمز اور فارماسیوٹیکل مصنوعات کے لیے دنیا بھر میں برآمدی نیٹ ورک قائم کیے ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں سے مختلف ممالک کو طبی آلات کی برآمدات کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل ڈیوائسز کی تیاری ایک نفیس خصوصیت ہے، اس لیے ان اشیا کو برآمد کرنے کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں ان برانڈز کی مارکیٹنگ کرنے سے پہلے بڑے پیمانے پر جانچ اور معیار کاری کی ضرورت ہوتی ہے، پاکستان کے پاس مختلف شعبوں میں بڑی صلاحیت ہے جسے حقیقت پسندانہ کوششوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے جیسے کہ زرعی پیداوار کے ذریعے 5 سے 8 بلین ڈالر تک برآمدی قدروں کا حصول ہے۔
اس موقع پر سامان شفا فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر سید شاہد نور نے کہا کہ پاکستان نیوکلیئر ٹیکنالوجی اور فوجی طیارے بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس نے اب مقامی اسپتالوں کے لیے طبی آلات تیار کیے ہیں تاکہ عوام کے سستے علاج کو یقینی بنایا جا سکے، مقامی سطح پر 10 سے زیادہ ڈیوائسز بشمول وینٹی لیٹرز اور کارڈیک اسٹنٹ بنائے گئے ہیں اور 20 سے زیادہ کی تیاری کی جا رہی ہے، طبی آلات اور آلات کا عالمی حجم روپے تک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ٹریلین اور یہاں تک کہ اگر ہم عالمی منڈی کا صرف ایک فیصد حاصل کر لیں تو ہم اپنی قومی معیشت کو نمایاں طور پر سہارا دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کے قومی مقصد کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت اس شعبے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی سفارشات کے ساتھ سرمایہ کار دوست پالیسی متعارف کرائی جائے۔
علاوہ ازیں انہوں نے مزید کہا کہ خام مال پر ڈیوٹی کم یا معاف کی جانی چاہیے اور سرکاری اور نجی شعبے کے اسپتالوں کو ڈریپ سے منظور شدہ میڈ ان پاکستان مصنوعات کی خریداری کے لیے حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔