- گیٹ نمبر چار الٹا اور سیدھا بھی کھلتا ہے،شیخ رشید
- دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر مختلف سیاسی جماعتوں کا بیداری مارچ
- ٹیکس چوری:ایف بی آر نے بڑے شہروں میں آپریشن تیز کر دیا
- دنیا بھر میں آج ایئرٹریفک کنٹرولرز کا عالمی دن منایا جائیگا
- ایرانی ایجنٹوں مجھے اور میری اہلیہ کو قتل کرنے کوشش کرکے بڑی غلطی کی، نیتن یاہو
- پی آئی اے کو کسی صورت اونے پونے فروخت نہیں کرنے دیں گے، عبداللہ جدون
- نڈال کو ریٹائرمنٹ سے قبل جوکووچ کے خلاف کیریئر کے آخری مقابلے میں شکست
- پی ٹی آئی کا آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے اور ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان
- شمالی غزہ میں جھڑپ کے دوران 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات پر وفاقی کابینہ کو بریفنگ
- امن کے حامی ہیں لیکن کسی بھی صورتحال کیلئے تیار ہیں، ایرانی وزیرخارجہ
- آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی نے جواب کیلیے صبح تک کا وقت مانگا ہے، مولانا فضل الرحمان
- غزہ، لبنان کیلئے 12 امدادی کھیپ بھیج دی گئی ہیں، حکام
- چینی صدر کا فوجیوں کوجنگی صلاحیت مضبوط بنانے پر زور
- قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تیسری بار تبدیل، کل شام 6 بجے ہوگا
- کراچی: کورنگی کراسنگ کے قریب فائرنگ سے رکشا ڈرائیور جاں بحق
- اسلام آباد میں شوٹنگ مقابلہ، وفاقی وزیر کی پسٹل شوٹنگ میں دوسری پوزیشن
- آئینی ترامیم، سینیٹ اجلاس دوپہر تین بجے تک ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پراضافہ
- کراچی: تشدد اور فائرنگ سے شدید زخمی ڈاکو دوران علاج ہلاک
پی ٹی آئی کا آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے اور ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے آئینی ترمیم کو متنازع اور غیر شفاف قرار دیتے ہوئے اس کا حصہ نہ بننے اور ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا بیرسٹر گوہر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں کمیٹی نے ’نہایت غیرشفاف اور متنازع ترین انداز میں دستور میں ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ‘ کیا۔
اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر رائے شماری کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کرے گی۔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اراکین پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ نہ ڈالیں، پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کر کے رائے شماری میں حصہ لینے والے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
سیاسی کمیٹی نے کہا کہ انتخاب پر کھلا ڈاکہ ڈالنے اور عوام کا مینڈیٹ ہتھیا کر ایوانوں پر قابض ہونے والے گروہ کے پاس آئین کو بدلنے کا کوئی اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں ہے، مینڈیٹ چور سرکار اور اس کے سرپرست آئین میں ترامیم کے ذریعے ملک میں جنگل کے قانون کو نافذ کرنا اور جمہوریت کو زندہ درگور کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی نے جواب کیلیے صبح تک کا وقت مانگا ہے، مولانا فضل الرحمان
سیاسی کمیٹی نے کہا کہ تحریک انصاف روزِ اوّل سے ان متنازع ترین ترامیم کی مخالف اور انہیں ملک کے مستقبل کیلئے تباہ کن سمجھتے ہوئے ان کی مزاحمت میں مصروفِ عمل ہے اور دستور کا چہرہ مسخ کرنے کے اس بیہودہ عمل اور اس پر دونوں ایوانوں میں رائے شماری سے مکمل طور پر الگ رہے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے ٹکٹس پر سینٹ اور قومی اسمبلی کا حصہ بننے والے اراکین پارٹی پالیسی اور عمران خان کی ہدایت پر عمل کے پابند ہیں، تحریک انصاف کے کارکن پارٹی پالیسی سے روگردانی کرتے ہوئے سینٹ یا قومی اسمبلی میں کسی بھی انداز میں رائے شماری میں حصہ لینے والے اراکین کی رہائشگاہوں کے باہر پرامن دھرنے دیں گے۔
سیاسی کمیٹی نے کہا کہ بدترین ظلم، فسطائیت اور ترغیب و لالچ کا مقابلہ کرکے عمران خان کے ساتھ وفا نبھانے اور آئینی ترامیم پر پارٹی پالیسی کا پابند رہنے والے اراکینِ پارلیمان عوام کے دل جیتیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔