جلد بلوغت بریسٹ کینسر کے امکان کو بڑھا دیتی ہے

کیرولائنا: پچھلی دو دہائیوں میں 50 سال سے کم عمر خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح میں 15 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور ماہرین کے مطابق  یہ اضافہ تقریباً مکمل طور پر ایسٹروجن ریسیپٹر پازیٹو بریسٹ کینسر کی وجہ سے سے ہوا ہے، ایک ٹیومر کی ذیلی قسم جس کو بڑھنے کیلئے ہارمون ایسٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے.

ایسٹروجن ریسیپٹر بریسٹ کینسر تمام عمر کی خواتین کے گروپوں میں سب سے عام قسم کا بریسٹ کینسر ہے۔

چھاتی کے کینسر کی یہ مخصوص قسم خاص طور پر کم عمر خواتین میں بڑھ رہی ہے  اس لیے کچھ ڈاکٹروں کو شبہ ہے کہ اس کا تعلق امریکا میں زیادہ خواتین کی وقت سے ماہواری اور بعد میں پہلا بچہ پیدا کرنے سے ہے۔

ڈیوک ہیلتھ کی ایک میڈیکل آنکولوجسٹ ڈاکٹر الیگزینڈرا تھامس نے کہا کہ خواتین کو اپنی عمر کے دوران زیادہ ایسٹروجن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ شاید اس کی ایک بڑی وجہ ہے، لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہم جلد ماہواری کی شروعات زیادہ کیوں دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس اضافے کے پیچھے متعدد عوامل کا امکان ہے بشمول مُٹاپا، الکوحل کا استعمال، جینیات اور کچھ ہارمونل برتھ کنٹرول لیکن چھاتی کے کینسر کے خطرے میں ابتدائی بلوغت کا کردار توجہ حاصل کر رہا ہے۔