- کراچی؛ سی ٹی ڈی نے فتنتہ الخوارج کے 3 مبینہ دہشتگردوں گو گرفتار کرلیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتا وکیل انتظارپنجوتھہ کو کل پیش کرنے کا حکم
- بنی گالا میں دو افراد کے قتل اور دو کو زخمی کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- سائیکلوسپورن
- سندھ پولیس افسران کا ایک دوسرے پر کچے کے ڈاکوؤں کی سرپرستی کا الزام
- سردیوں کا آغاز ہوتے ہی لاہور میں فضائی آلودگی اور اسموگ بڑھنے لگی
- آئی سی سی اجلاس میں شرکت کیلئے چئیرمین پی سی بی دبئی روانہ
- 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس منصور اور جسٹس عائشہ کے دلچسپ ریمارکس
- آزادی مارچ توڑ پھوڑ کیس؛ علی امین گنڈا پور کیخلاف اشتہار جاری کرنیکا حکم
- وزیراعظم نے 26ویں آئینی ترمیم کی توثیق کیلیے ایڈوائس صدر کو بھجوا دی
- اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع
- فارم ہاؤس پرپانی پینے آنے والا 7 سالہ بچہ گارڈ کی فائرنگ سے جاں بحق
- 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلیے ضروری تھی، وزیراعلیٰ پنجاب
- جلد بلوغت بریسٹ کینسر کے امکان کو بڑھا دیتی ہے
- کینسر علاج میں جھڑتے بالوں کو روکنے کیلئے جدید ہیلمٹ متعارف
- ناراض بیوی نے بچوں کو 23ویں منزل پر گھر کے باہر بِٹھا دیا
- ’’پروفیسر‘‘ عاقب جاوید کے فارمولے
- آئینی ترمیم، بلاول بھٹو زرداری بڑے سیاستدان بن کر ابھرے
- آکسفورڈ الیکشن سے باہر ہونے پر بانی پی ٹی آئی کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا،عالمی اخبارات
- بلاول نے نانا، والدہ کی میراث کو آگے بڑھایا، راجا پرویز اشرف
کینسر علاج میں جھڑتے بالوں کو روکنے کیلئے جدید ہیلمٹ متعارف
کینسر کے مریضوں کے لیے علاج کیوجہ سے بالوں کے گرنے کی حالت تکلیف دہ ہوتی ہے۔
اگرچہ بال عام طور پر علاج ختم ہونے کے چند مہینوں کے اندر دوبارہ بڑھ جاتے ہیں لیکن 2019 کے مطالعے میں 56 فیصد مریضوں نے بالوں کے گرنے کو کیموتھراپی کے بدترین ضمنی اثرات کا تجربہ کیا۔ یہ حالت کچھ لوگوں کو کینسر کے علاج سے یکسر انکار پر بھی مجبور کر سکتی ہے۔
بالوں کے گرنے کو محدود کرنے کا ایک طریقہ سر پر کولنگ کی ایک تکنیک ہے جس میں مریض کو سر پر مخصوص پوشاک پہننے والی مشین سے منسلک کیا جاتا ہے جو کولنگ مائع متحرک کرتی ہے تاکہ بالوں کی جڑوں میں ادویات والے خون کے بہاؤ کو کم کیا جا سکے۔
لیکن کھوپڑی کو ٹھنڈا کرنے میں اس کی خرابیاں بھی ہیں۔ ایک یہ کہ مشینیں بڑی اور ایک ہی جگہ پر نصب ہوتی ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہر کیمو سیشن سے پہلے، اس کے دوران اور بعد میں مریضوں کے بال گرنے کا علاج کیا جاتا رہے گا۔
حال ہی میں ہیلمٹ جسے lily کہا جاتا ہے مکمل طور پر پورٹیبل ہے جس سے مریضوں کو علاج ختم ہوتے ہی اسپتال میں رُکنا نہیں پڑتا بلکہ وہاں سے جانے کی اجازت مل جاتی ہے۔ مریضوں کو یہ ہیلمٹ عام طور پر علاج کے فوراً بعد صرف 90 منٹ تک پہننا پڑتا ہے ۔
یہ ٹھنڈک کے بجائے دباؤ کا استعمال کرتا ہے جس کا مطلب ہے کہ علاج شروع ہونے سے پہلے اسے پری کولنگ پیریڈ کی ضرورت نہیں ہے، یعنی یہ تیزی سے کام کرتا ہے۔
اس ہیلمٹ کا مقصد ایک اور اہم عنصر کو بھی بہتر بنانا ہے اور وہ ہے سکون جو مریض علاج کے دوران محسوس کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔