کراچی گاڑی نہ روکنے پر ڈکیتوں کی فائرنگ ایک شخص جاں بحق
فائرنگ سے ایک شخص معمولی زخمی ہوا، گاڑی میں سوار 2 خواتین محفوظ رہیں
سائٹ سپرہائیوے خادم حسین سولنگی روڈ میرٹھ سوسائٹی کے قریب مسلح ڈکیتوں نے گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کر دی جس میں سوار ایک بھائی جاں بحق جبکہ دوسرا بھائی معمولی زخمی ہوگیا، گاڑی میں سوار 2 خواتین محفوظ رہیں۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کی علی الصبح سائٹ سپرہائیوے صنعتی ایریا تھانے کے علاقے خادم حسین سولنگی روڈ میرٹھ سوسائٹی کے قریب موٹرسائیکل سوار نامعلوم مسح ڈکیتوں نے گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر صفورا چورنگی کے قریب واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں شدید زخمی شخص دوران علاج دم توڑ گیا۔
مقتول کی شناخت 26 سالہ صادق نگری ولد ابوبکر کے نام سے کی گئی، مقتول میرٹھ سوسائٹی کا رہائشی، دو بچوں کا باپ اور سپارکو کا ملازم تھا۔
ایس ایچ او شہزاد الیاس نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول صادق نگری اپنی فیملی کے ہمراہ جا رہا تھا کہ موٹر سائیکل سوار 2 ڈکیتوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کر دی جس سے گاڑی میں سوار صادق نگری زخمی ہوگیا اور دوران علاج دم توڑ گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول اور اس کے اہلخانہ سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی ہے، ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ ذاتی دشنمی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم مزید تفتیش جا رہی ہے۔
ادھر مقتول صادق نگری کی لاش قانونی کارروائی کے لیے نجی اسپتال سے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی جہاں مقتول کے بڑے بھائی اسلم نگری نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفگتو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم معمول کے مطابق اتوار کی صبح سویرے ناشتہ کرنے جایا کرتے تھے اور آج بھی گھر سے ناشتہ کرنے کے لیے نکلے تھے، گاڑی میں ان کے ساتھ ان کا چھوٹا بھائی صادق نگری، والدہ اور بھابی موجود تھیں جبکہ میں گاڑی چلا رہا تھا۔
مقتول کے بھائی نے بتایا کہ میرٹھ سوسائٹی سے کچھ فاصلے پر کچے روڈ پر گاڑی کی رفتار آہستہ کی تو اتنے میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ڈکیتوں نے اسلحے کے زور پر گاڑی روکنے کی کوشش کی لیکن ڈکیتوں کو دیکھ کر انھوں نے گاڑی کی رفتار تیز کی تو مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کر دی جس سے بھائی صادق نگری کمر پر گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے فوری نجی اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔
انھوں نے بتایا کہ ایک گولی میری کمر سے بھی چھو کر گزری ہے اور وہ معمولی زخمی ہوئے، واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا ہے اور ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر نہتے شہریوں کے جاں بحق ہونے کی تعداد 97 ہوگئی۔