تحریک انصاف کا آزادی مارچ عمران خان کو مذاکرات کے 3 حکومتی آپشنز پیش

الیکشن میں دھاندلی پرججوں یاارکان پارلیمنٹ پرمشتمل اعلیٰ اختیاراتی کمیشن کی تشکیل،تحفظات ومطالبات سے متعلق تجاویزپیش


عامر خان July 20, 2014
14اگست کومارچ کیلیے باقاعدہ اجازت لیں،مذاکرات کی میزپرآجائیں،حکومتی پیغام،تحریک انصاف میں مشاورت کاعمل شروع ۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI: وفاقی حکومت نے عمران خان کو پس پردہ مذاکرات کے پیغام میں3آپشنزدیے ہیں جس میں کہاگیاہے کہ اگروہ الیکشن 2013 میں دھاندلی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حاضرججوں پر مشتمل کمیشن تشکیل کرواناچاہتے ہیں تو حکومت کو براہ راست آگاہ کریں یاریٹائرڈ ججز پرمشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیشن کی تشکیل پر رضامند ہیں تو آگاہ کریں یا ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کی بااختیار کمیٹی کے قیام کے لیے تیار ہیں تو اس حوالے سے بھی آگاہ کریں۔

ان آپشنز میں عمران خان پر واضح کیا گیاہے کہ اگروہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں توان تینوں آپشنز میں سے کسی ایک آپشن پر اپنی پارٹی میں مشاورت کرکے حکومت کوواضح پیغام پہنچادیں،اعلیٰ ترین حکومتی ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی اہم شخصیت کی ہدایت پرسیاسی رابطہ کار نے تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی ایک اعلیٰ شخصیت کے ذریعے عمران خان تک یہ 3 آپشنز پہنچائے ہیں۔ حکومت نے کہا ہے کہ عمران خان کوتینوں آپشنز سے آگاہ کردیا گیا ہے، اگر وہ جمہوریت کے استحکام پر یقین رکھتے ہیں توآزادی مارچ ضرور کریں لیکن اس مسئلے کے حل کیلیے آئینی وقانونی راستہ اختیار کریں۔

عمران خان کویہ پیغام بھی دیا گیا ہے کہ وہ 14 اگست کو آزادی مارچ کے حوالے سے جو پروگرام کرنا چاہتے ہیں اس کی باضابطہ طور پرحکومت سے تحریری اجازت طلب کریں اوراپنے پروگرام کاشیڈول درخواست کے ساتھ منسلک کرکے حکومت کو بھیجیں تاکہ دہشتگردی کے موجودہ خدشات کے سبب مارچ کے شرکاکو سیکیورٹی فراہم کی جاسکے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 5اگست تک کا وقت دیا گیاہے کہ وہ اپنے مطالبات پر حکومت سے مذاکرات کرناچاہتے ہیں توپھر مذاکرات کی میزپرآجائیں۔ایک اعلیٰ سطح کی مذاکراتی ٹیم وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثاراور سیاسی رابطہ کار کی موجودگی میں ان سے بامقصدمذاکرات کرے گی۔

عمران خان الیکشن ریفارمزپر باضابطہ کوئی تجویز دینا چاہتے ہیں تووہ اس حوالے سے بھی حکومت سے رابطہ کرسکتے ہیں تاہم اگر بغیر اجازت آزادی مارچ کا انعقاد کیا گیا تو پھر حکومت قانونی آپشنز کا استعمال کرتے ہوئے اسلام آبا د میں آزادی مارچ کی اجازت نہیں دے گی کیونکہ سیکیورٹی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کسی قسم کارسک نہیں لے سکتی۔باخبرذرائع کاکہناہے کہ اعلیٰ سطح کے حکومتی پیغام کے بعد تحریک انصاف کی قیادت میں حکومت سے مذاکرات کرنے یانہ کرنے پرمشاورت شروع ہوگئی ہے تاہم تحریک انصاف کے اہم حلقے پس پردہ حکومتی پیغام موصول ہونے سے انکارکررہے ہیں۔حکومت کو بااعتمادحلقوںکی جانب سے آگاہ کیاگیاہے کہ تحریک انصاف کا14اگست کوہونے والا آزادی مارچ ایک سیاسی ایونٹ ہوگا،اس ایونٹ کے انعقاد سے حکومت یاجمہوری نظام کوکوئی خطرہ نہیں۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں