ہماری خاتون سینیٹر کے شوہر کو اغوا کیا گیا اختر مینگل
ان ترامیم سے ملک کے چھوٹے صوبوں کی جو حق تلفیاں ہوتی رہی ہیں ان کا کوئی ازالہ ہو سکتا ہے، سربراہ بی این پی
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اخترمینگل نے آئینی ترامیم کو بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی جماعت کی خاتون سینیٹر کے شوہر کو اغوا کیا گیا۔
بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آنکھوں نے آج نہایت بھونڈا مذاق دیکھا ہے، اس ملک کی پارلیمان اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ان ترامیم سے کن قوتوں کو خوش کیا جا رہا ہے، ان ترامیم سے پاکستان کی معاشی صورت حال پر کوئی فرق پڑ سکتا ہے، ملک کے چھوٹے صوبوں کی جو حق تلفیاں ہوتی رہی ہیں ان کا کوئی ازالہ ہو سکتا ہے۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ان ترامیم کے لیے یہاں کی سیاسی جماعتیں اور خفیہ اداروں نے دن رات ایک کر دیا، اپنی سیاست بچانے کے لیے دن رات ایک کیا گیا۔
بی این پی مینگل کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس ملک کے آئین میں رہتے ہوئے سیاست کی لیکن ہمیں دیوار سے دھکیلنے کی کوشش کی گئی اور میں نے اپنی نشست سے استعفیٰ دیا لیکن رابطے کے دروازے کبھی بند نہیں کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ترمیم یہ لانا چاہتے ہیں اس کا مسودہ ان کے پاس نہیں تھا، ہمارے سینیٹرز کو پریشرائز کیا گیا اور ہماری خاتون سینیٹر کے شوہر کو اغوا کیا گیا۔
اختر مینگل نے کہا کہ کیا ذوالفقار علی بھٹو نے 73 کا آئین اس لیے بنایا تھا۔
بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آنکھوں نے آج نہایت بھونڈا مذاق دیکھا ہے، اس ملک کی پارلیمان اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ان ترامیم سے کن قوتوں کو خوش کیا جا رہا ہے، ان ترامیم سے پاکستان کی معاشی صورت حال پر کوئی فرق پڑ سکتا ہے، ملک کے چھوٹے صوبوں کی جو حق تلفیاں ہوتی رہی ہیں ان کا کوئی ازالہ ہو سکتا ہے۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ان ترامیم کے لیے یہاں کی سیاسی جماعتیں اور خفیہ اداروں نے دن رات ایک کر دیا، اپنی سیاست بچانے کے لیے دن رات ایک کیا گیا۔
بی این پی مینگل کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس ملک کے آئین میں رہتے ہوئے سیاست کی لیکن ہمیں دیوار سے دھکیلنے کی کوشش کی گئی اور میں نے اپنی نشست سے استعفیٰ دیا لیکن رابطے کے دروازے کبھی بند نہیں کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ترمیم یہ لانا چاہتے ہیں اس کا مسودہ ان کے پاس نہیں تھا، ہمارے سینیٹرز کو پریشرائز کیا گیا اور ہماری خاتون سینیٹر کے شوہر کو اغوا کیا گیا۔
اختر مینگل نے کہا کہ کیا ذوالفقار علی بھٹو نے 73 کا آئین اس لیے بنایا تھا۔